اسلام آباد: پاکستان نے عالمی برادری سے بھارتی ایٹمی تنصیبات کی سیکیورٹی کا جائزہ لینے اور بار بار تابکار مواد چوری ہونے کی تحقیقات کامطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پاکستان کی روایتی عسکری صلاحیت ہی بھارت کو روکنے کیلئے کافی ہے،بھارتی وزیر دفاع کا بیان غیر ذمہ دارانہ ہے اور پاکستان کے دفاعی نظام سے متعلق مایوسی اور عدم تحفظ کا اظہار ہے۔
جمعرات کو جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا بیان غیر ذمہ دارانہ اور پاکستان کے دفاعی نظام سے متعلق مایوسی و عدم تحفظ کا اظہار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو روکنے کیلئے پاکستان کی روایتی صلاحیتیں ہی کافی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت خود ساختہ جوہری بلیک میلنگ کے جنون میں مبتلا ہے، راج ناتھ سنگھ کی باتیں عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے مینڈیٹ اور ذمہ داریوں سے مکمل لاعلمی کا ثبوت ہیں۔انہوں کہا کہ عالمی برادری کو بھارت میں بار بار ایٹمی مواد کی چوری اورغیر قانونی سمگلنگ پر تشویش ہونی چاہئے۔
ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سال 2024ء میں بھارتی شہر دہرہ دون میں بھابھا ایٹمی تحقیقاتی مرکزسے چوری شدہ تابکار آلہ رکھنے والے 5افراد گرفتار کئے گئے، اسی سال ایک گروہ کے قبضے سے انتہائی تابکار اور مہلک مادہ کالیفورنیم برآمد ہوا جس کی مالیت 10کروڑ امریکی ڈالر سے زائد تھی۔ ترجمان نے کہا کہ 2021 میں بھی بھارت میں تابکار مواد کی چوری کے تین واقعات رپورٹ ہوئے، تابکار مواد کی چوری کے واقعات بھارت میں جوہری و تابکار مواد کی سیکیورٹی کے ناقص اقدامات اور ایٹمی مواد کے کالے بازار کی نشاندہی کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ یہ بار بارچوری ہونے کے واقعات نئی دہلی کی طرف سے حفاظتی اقدامات پر سوالیہ نشان لگاتے ہیں، پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات پر زور دیتا ہے اور بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنی جوہری تنصیبات اور ہتھیاروں کا تحفظ یقینی بنائے۔