بیجنگ (شِنہوا) چلی نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے چین کے لیے چیری کی درآمدات کا سب سے بڑا ذریعہ بنے رہنے کی پوزیشن برقرار رکھی ہے۔
چین کی جنرل انتظامیہ برائے کسٹمز (جی اے سی) کے بدھ کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ابتدائی 4 ماہ میں چین نے چلی سے 17.54 ارب یوآن (تقریباً 2.44 ارب امریکی ڈالر) مالیت کی چیری درآمد کی جو اس عرصے میں لاطینی امریکہ کے اس ملک کی مجموعی درآمدات کا 16.2 فیصد ہے۔
جی اے سی کے مطابق جنوری سے اپریل تک دوطرفہ تجارت کا حجم 163.19 ارب یوآن رہا جو گزشتہ برس کی نسبت 5.4 فیصد زائد ہے اور اس عرصے میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔ شرح نمو نے چین کی مجموعی غیرملکی تجارت کو 3 فیصد پوائنٹس سے پیچھے چھوڑدیا ہے۔
دونوں ممالک نے 1970 میں سفارتی تعلقات قائم کئے تھے ،چلی چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کرنے والا پہلا لاطینی امریکی ملک ہے اور فی الحال لاطینی امریکہ میں چین کا تیسرا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے ۔ عالمی سطح پر چین چلی کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔
دونوں ممالک کے درمیان تجارت تیزی سے بڑھی ہے ۔ 2006 میں تجارتی مالیت 70.85 ارب یوآن تھی جو 2024 میں بڑھ کر 437.95 ارب یوآن تک پہنچ گئی ہے جس کی اوسط سالانہ شرح نمو 11.2 فیصد ہے۔
