شنگھائی (شِنہوا) شنگھائی میں حالیہ منعقدہ آبنائے پارسیمینار میں ماہرین نے چینی جدیدیت اور تائیوان کے مستقبل کے درمیان اٹوٹ رشتے پر زور دیاہے اور جزیرے کے عوام سے کہا ہے کہ وہ درست انتخاب کریں۔
نان جنگ یونیورسٹی کےامور تائیوان کے ماہر لیو شیانگ پھنگ نے کہا کہ صرف مادر وطن کی ترقی کے ساتھ ہی تائیوان خوشحال ہو سکتا ہے۔
انہوں نے امریکی دباؤ کے تحت جزیرے کی اقتصادی کمزوریوں کو اجاگر کیا اور چینی جدیدیت کے حصول میں آبنائے پار تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔
تائیوان کی منگ چھوان یونیورسٹی کے ایک دانشور یانگ کائی ہوانگ نے کہا کہ آبنائے تائیوان میں مشترکہ ثقافتی ورثے سے جڑی ہوئی چینی جدیدیت تائیوان کی ترقی کو ایک خاکہ فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے خاص طور پر تائیوان کی نوجوان نسل میں سمجھ بوجھ کا فرق ختم کرنے کے لئے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کا فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔
نانکائی یونیورسٹی کے تائیوان سیاست سے متعلق تحقیقی مرکز کے سربراہ ہوانگ چھنگ شیان نے کہا کہ ہمیں آبنائے پار تبادلوں کو بڑھانا،مربوط ترقی کے نئے مواقع کو بہتر بنانا اور پرامن ترقی کامعیار بلند کرنا چاہئے۔
