سینٹ پیٹرزبرگ (شِنہوا) ایک روسی ماہر کا کہنا ہے کہ دنیا کے دو بڑے ممالک روس اور چین کے درمیان تعاون نے ایک کثیرالقطبی عالمی نظام کے قیام میں نئی تحریک پیدا کی ہے۔
سینٹ پیٹرزبرگ اسٹیٹ یونیورسٹی میں چینی امور کے پروفیسر الیگزی روڈیونوف نے شِنہوا کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ رواں سال سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی جنگ، جاپانی جارحیت کے خلاف چینی عوام کی مزاحمتی جنگ اور عالمی فسطائیت مخالف جنگ کی فتوحات کی 80 ویں سالگرہ ہے اور مشترکہ تاریخی یادیں دونوں قوموں کے لئے گہرے معنی رکھتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ روسی عوام کے دلوں میں دوسری جنگ عظیم میں فتح کی یادیں جدید دور کے مسائل کا مقابلے کرنے کے لئے اتحاد کا ایک ذریعہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بزرگ نسل کی فتح ہم میں زندہ ہے، یہ ہمیں قوت بخشتی ہے اور ہمارے مستقبل کی سمت رہنمائی کرتی ہے۔
انہوں نے فسطائیت مخالف اتحاد کے ایک اہم رکن کی حیثیت سے چین کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ چینی عوام نے دوسری جنگ عظیم میں فسطائیت کے خلاف عالمی فتح میں نمایاں کردار ادا کیا تھا۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link