لاہور: اداکارہ نادیہ خان نے کہا ہے کہ بھارتی شاعر اور رائٹر جاوید اختر دوبارہ پاکستان آئے، تو ان کا استقبال "پالش کیے گئے جوتوں” سے ہونا چاہیے،ہم مہمان نوازی میں سبقت رکھتے ہیں، لیکن عزت اسی کو ملنی چاہیے جو اس کا اہل ہو، اگر کوئی آپ کے ملک کو برا بھلا کہے، تو اس کے لیے کوئی عزت نہیں بنتی۔
نادیہ خان نے سوال اٹھایا کہ جاوید اختر کو لاہور میں فیض فیسٹیول جیسے ثقافتی ایونٹ میں کیوں مدعو کیا گیا؟ نادیہ نے ساتھی فنکاروں کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے پاکستان پر دہشتگردی کا الزام لگایا تو اس کے بعد انہیں عزت و احترام کے ساتھ ایک محفلِ موسیقی میں بٹھایا گیا جہاں لوگ ان کے قدموں میں بیٹھے تھے۔
انہوں نے واضح کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان امن کی خواہش اپنی جگہ، مگر ایسے افراد کو دوبارہ مدعو کرنا ناقابل قبول ہوگا،اگر جاوید اختر پھر کبھی پاکستان آئے، تو یہ ہماری غلطی ہوگی اور اگر آئے بھی، تو ان کا استقبال جوتوں سے ہونا چاہیے۔
یاد رہے حالیہ انٹرویو میں جاوید اختر نے پاکستانی فنکاروں کی انڈیا میں مخالفت کا دفاع کرتے ہوئے ثقافتی تبادلوں کو "یکطرفہ” قرار دیا تھا جس سے ان کی پاکستان مخالف سوچ واضح ہوتی ہے۔