راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ بھارت کی غلط فہمی ٹھیک کردیں گے،ہم شہادت سے اتنا ہی پیار کرتے ہیں جتنا تم موت سے ڈرتے ہو، مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا بھارتی تنگ نظری کا عکاس ہے، بھارتی جارحیت میں 26شہری شہید،46زخمی ہوئے، بھارت کے بزدلانہ حملے پر اپنا دفاع کیا،دشمن کے 5 جنگی جہاز، ایک ڈرون مار گرایا جبکہ متعدد پوسٹیں تباہ کردی ہیں، پانی کے ذخائر ، ڈیمز اور ہائیڈرو پاورسٹرکچرز کو نشانہ بنانا ناقابل قبول ہے،جارحیت کا جواب اپنی مرضی سے منتخب کردہ جگہ ،وقت ،ذرائع کے مطابق دیں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی جارحیت کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں گزشتہ روز رات کی تاریکی میں 6مقامات پر کئے گئے بھارتی حملوں میں 26شہری شہید اور 46زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے احمد پور شرقیہ میں مسجد سبحان اللہ کو نشانہ بنایا گیا جس میں 13شہادتیں ہوئیں جن میں 3سال کی 2بچیاں بھی شامل ہیں، اس کے علاوہ شہدا میں 7خواتین اور 4مرد شامل ہیں جبکہ 9خواتین سمیت 37شہری زخمی ہوئے۔
ترجمان نے بتایا کہ مظفر آباد کے قریب مسجد بلال پر حملے کے نتیجے میں 3شہری شہید جبکہ ایک بچی اور ایک لڑکا زخمی ہو۔ انہوں نے بتایا کہ بھارت نے کوٹلی میں مسجد عباس کو نشانہ بنایا جس میں 16سال کی بچی اور 18سال کا لڑکا شہید ہوا جبکہ ماں اور بیٹی زخمی ہوئے اسی طرح مریدکے میں مسجد ام القری کو نشانہ بنایا گیا جس میں 3شہری شہید اور ایک زخمی ہوا، سیالکوٹ میں کسی جانی اور مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی جبکہ شکر گڑھ میں بھی بھارتی حملے میں صرف ایک ڈسپنسری کو نقصان ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لائن آف کنٹرول پر رات سے جاری بلااشتعال بھارتی گولہ باری کے نتیجے میں 5معصوم شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں ایک 5سال کا بچہ بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مسلح افواج نے اپنی قوم کی بھرپور حمایت سے بھارتی حملے کے چند لمحوں بعد ہی منہ توڑ اور بھرپور جواب دیا اور دے رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان میں مساجد کو نشانہ بنایا ہے، مساجد اور عبادت گاہوں کو نشانہ بنانا اس تنگ نظر سوچ کی عکاسی کرتا ہے جوکہ مودی کی حکومت میں ہندتوا کے زیر تسلط بڑھ رہی ہیں جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں اور ان کی مذہبی آزادی کو سلب کیا جارہا ہے اور انہیں نشانہ بنایاجارہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ جن مقامات کو نشانہ بنایا گیا ہے ان مقامات کا گزشتہ روز ملکی و غیر ملکی میڈیا نے دورہ کیا تھا اور دیکھا تھا کہ بلاجواز اور بلاثبوت جو الزامات عائد کئے جاتے ہیں ویسا وہاں کچھ نہیں تھا۔ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ملکی و غیر ملکی میڈیا کو آج مریدکے اور بہالپور کا دورہ کرنا تھا جو پہلے سے طے شدہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دشمن کی جارحیت کے جواب اور اپنے دفاع میں دشمن کے 5طیارے اور ایک لڑاکا ڈرون کو مار گرایا ہے ،گرائے گئے بھارتی جنگی طیاروں میں 3رافیل، ایک مگ 29 اور ایک سخوئی 30شامل ہے، اس کے علاوہ ایک ہیرون لڑاکا ڈرون بھی شامل ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ ایک بھارتی طیارہ جنرل ایریا بھٹنڈا، ایک جموں، 2اونتی پور، ایک اکھنور اور ایک سری نگر میں گرایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئرفورس نے ان طیاروں کو اس وقت گرایا جب انہوں نے بلاجواز و بلاضرورت اشتعال انگیزی کرتے ہوئے پاکستان کی علاقائی سالمیت کو پامال کیا اور پاکستان کے شہریوں کو نقصان پہنچایا۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج چاہتیں تو دشمن کے 10سے زائد طیارے بھی گراسکتی تھیں مگر ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے کہا دشمن کے کسی طیارے کو پاکستانی فضائی حدود میں داخل نہیں ہونے دیا گیا اور نہ ہی کوئی پاکستانی طیارہ بھارتی فضائی حدود میں داخل ہوا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس کے تمام اثاثے مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ اس فضائی جنگ کے علاوہ دشمن نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال گولہ باری اور سیزفائر کی خلاف ورزیاں کیں جن کا پاکستان نے دندان شکن جواب دیا اور اس کی متعدد پوسٹس کو تباہ کیا۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے میں نوسیری ڈیم کے سٹرکچر کو نشانہ بنایا اور اسے نقصان پہنچایا ہے، ہائیڈرو سٹرکچر کو نشانہ بنانے کے کیا نتائج ہوں گے، اس کا کیا مطلب ہے؟ کیا عالمی اقدار اور جنگی قوانین اور روایات اس بات کی اجازت دیتی ہیں کہ آپ کسی اور ملک کے پانی کے ذخائر ، ڈیمز اور ہائیڈرو پاور اسٹرکچرز کو نشانہ بنائیں، یہ بہت خطرناک اور ناقابل قبول عمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے حملہ کیا تو پاکستان کی فضائی حدود میں بہت سی ملکی و غیر ملکی پروازیں موجود تھیں ،ہزاروں سویلین مسافروں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئی تھیں، اس وقت 57 غیرملکی پروازیں پاکستانی فضائی حدود میں موجود تھیں، اگر ان میں سے کوئی پرواز نشانہ بن جاتی تو اس کے نتائج کا اس احمقانہ حملے کے منصوبہ سازوں کو ادراک نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جو جارحیت کی ہے، اب پاکستان کی جانب سے اس جاحیت کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے اور دیا جاتا رہے گا، بھارت نے پاکستان پر بزدلانہ طریقے سے رات کے اندھیرے میں حملہ کیاور پاکستان کی جری قومی کو للکارا ہے، اس کی اس غلط فہمی کو یقینا ٹھیک کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کیا بھارت یہ نہیں جانتا کہ پاکستان آرمی پیشہ ور فوج ہے، ہم مسلح افواج کے جوان شہادت سے اتنا ہی پیار کرتے ہیں جتنا تم موت سے ڈرتے ہو، الحمدللہ افواج پاکستان قوم کی بھرپور حمایت کے ساتھ بھارتی جارحیت کا جواب دے رہی ہے اور دے گی، کسی کو بھی پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ کرنے نہیں دی جاسکتی، اس پاک دھرتی کا دفاع اور اس پر جان دینا ہمارا نصب العین اور ہماری خوش قسمتی ہے۔
انہوں نے کہا واضح کرنا چاہتا ہوں پاکستان نے صرف اپنا دفاع کیا ہے ، یہ بھارت تھا جس بزدلانہ حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کا جواب ہم اپنی مرضی سے منتخب کردہ جگہ ،وقت اور ذرائع کے مطابق دیں گے۔