اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئین پاکستان اظہار رائے کی آزادی کا ضامن ہے، میڈیا کو جھوٹ، فیک نیوز، پرو پیگنڈے، غیر ملکی ایجنڈوں و سیاسی مفادات کی تکمیل کیلئے استعمال نہ ہونے دیا جائے، امید ہے ذمہ دار میڈیا قومی و عوامی مفادات کے تحفظ کے حوالے سے کاوشوں کی حمایت ،ہماری رہنمائی کرتا رہے گا۔
آزادی صحافت کے عالم دن پر جاری بیان میں وزیراعظم نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے میڈیا ورکرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دنیا تک حقائق کی فراہمی کی جد و جہد میں صحافیوں کی قربانیاں تاریخ کا سنہری باب ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم آج کے دن صحافت سے وابستہ بہادر کارکنوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو اطلاعات کی آزادانہ ترسیل اور حقائق کی جانچ پرکھ کرکے عوام تک حقائق پہنچانے اور دنیا کو آگاہ رکھنے کے فرض کی ادائیگی میں کبھی کو تا ہی نہیں کرتے، ماضی کی روایات سے جدید شہری صحافت تک، میڈیا وقت اور معاشرے کے ساتھ آگے بڑھتا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی دور میں اس کی اہمیت کم نہیں ہوئی بلکہ مصنوعی ذہانت اور جدید ٹیکنا لوجی نے اس کے دائرے، افادیت اور اثر پذیری کو کئی گنا بڑھا دیا ہے،آج بھی میڈیا اجتماعیت کا مظہر ہے جس کی اہمیت ہمیشہ کی طرح معاشرے میں کلیدی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جدید دنیا میں آزادی اظہار کے تحفظ کی ایک اہم ضرورت یہ بھی ہے کہ میڈیا کو جھوٹ، فیک نیوز، پرو پیگنڈے، غیر ملکی ایجنڈوں اور سیاسی مفادات کی تکمیل کے لئے استعمال نہ ہونے دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 7اکتوبر 2023ء سے 3مئی 2025ء تک کا دور صحافیوں کیلئے اکیسویں صدی کا سب سے خونی دور ثابت ہوا ،انٹرنیشنل فیڈ ریشن آف جرنلسٹس کے مطابق غزہ ،فلسطین میں کام کرنے والے 166صحافی اور میڈیا ورکرز اسرائیلی ظلم و بر بریت کا نشانہ بنے،غزہ کی حکومت کے میڈیا آفس کے مطابق 202صحافی اسرائیلی جارحیت میں قتل ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس کے مطابق اس سے پہلے اتنی مہلک اور خونی جنگ نہیں دیکھی گئی جس میں اتنی بڑی تعداد میں صحافی اپنی جان سے گئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر فلسطینی و لبنانی صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو نشانہ بنایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ غیر بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جہاں قابض 9لاکھ بھارتی فوج بنیادی انسانی حقوق کو بندوق کے زور پر کچل رہی ہے وہاں صحافت اور صحافیوں پر کڑی پابندیاں عائد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں قومی مفادات کے حوالے سے پاکستانی میڈیا کے ذمہ دارانہ کردار کی تحسین کرتا ہوں جس نے حالیہ بھارتی آبی جارحیت اور حقائق سے مبرا الزام تراشی کیلئے میڈیا کے استعمال کا حقائق اور سچ سے مقابلہ کیا اور بھارت کے خطے میں جنگ کی فضا پیدا کرنے کے مذموم مقاصد کو خاک میں ملایا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ہمارا ذمہ دار میڈیا اسی طرز پر قومی و عوامی مفادات کے تحفظ کے حوالے سے کاوشوں کی حمایت اور ہماری رہنمائی کرتا رہے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین رائے اور اظہار کی آزادیوں کا امین اور ضامن ہے، حکومت پاکستان عوامی نمائندہ جماعت کے طور پر ہمیشہ آئین میں دی گئی آزادیوں کی محافظ رہی ہے،صحافت کو آئین اور جمہوریت کی روح سمجھتے ہوئے ہم نے ہمیشہ شہریوں اور آزادی رائے کیلئے اہل صحافت کے ساتھ مل کر جد و جہد کی ہے اور آئندہ بھی ان مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے ہماری کاوشیں جاری رہیں گی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے صحافیوں کی زندگی اور صحت کے تحفظ، سازگار ماحول کی فراہمی، مالی مفادات اور تنخواہوں کی ادائیگی اور آجر واجیر کے حوالے سے میڈیا ورکرز کے جائز مسائل کے حل کیلئے اپنا بھر پور کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مختلف قانونی فورمز کے ذریعے ان حقوق کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے، ہم قوانین کی بہتری سے صحافت کی آزادی اور درست معلومات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے، فیک نیوز کے خاتمے کے لئے میڈیا کے ساتھ مل کر قوانین تیار کئے، آئندہ بھی اہل صحافت کی مشاورت، تعاون اور تائید سے اس ضمن میں اصلاحات کا عمل جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات اور اس کے متعلقہ ذیلی اداروں کے ذریعے صحافیوں اور صحافت کی بہتری کیلئے مزید اقدامات لئے جارہے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ صحافت کے عالمی دن پر تمام میڈیا ورکرز سے کہنا چاہتا ہوں حکومت صحافیوں کی بہتری کیلئے پورے خلوص دل سے آپ کے ساتھ مل کر کام کرے گی، ایک ذمہ دار جمہوری معاشرے کے طور پر ہماری اجتماعی ذمہ داری اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ صحافت حقائق، اخلاقیات اور آزادی پر مبنی عوامی بھلائی کی خدمت جاری رکھے۔