لاہور: وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری نے کہا ہے کہ پاکستانی فوج یونیفارم تنخواہ کے لئے نہیں پہنتی، پاکستانی ہر وقت اپنے ملک کے لئے قربانی دینے کے لئے تیار ہیں، انڈیا کچھ بھی نہیں کر پائے گا۔ ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز ہمارے ہمسائے نے اپنے طیارے اڑائے اور تھوڑی دیر کے لئے جب ہمارے شاہین اڑے تو واپس اتار لیے، بھارتی پروپیگنڈا ہمیشہ پاکستان کے خلاف رہا ہے، دو ہزار ایک میں افضل گورو کو پھانسی دی گئی اس میں پاکستان سے تعلق سے شواہد نہیں ملے، دو ہزار سات میں سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کے پاکستان پر الزامات لگائے مگر انڈیا ثبوت نہ دے سکا، پٹھان کوٹ اور پلوامہ کے ثبوت بھی انڈیا فراہم نہ کرسکا، یہ پاکستان کے ساتھ جنگ کرنے کے لئے تیار بیٹھے ہیں لیکن اپنے میڈیا کو جواب نہیں دے پاتے۔
انہوں ںے کہا کہ یہ بلوچستان میں لوگوں کو آئی ڈی کارڈ دیکھ دیکھ کر مراوتے ہیں، سات لاکھ فوج کی سیکیورٹی میں دہشت گردوں کا وہاں پہنچنا مودی کے لئے ڈوب مرنے کا مقام ہے، مودی کو استعفی دے دینا چاہیے، انڈین جنرل نے کہا کہ پاکستان سے کچھ نہیں ہوا بھارت نے کیا ہے، کل ڈی جی آئی ایس پی آر نے ثبوتوں کے ساتھ انڈین دہشت گردوں اور پلانٹڈ لوگوں کو شواہد کے ساتھ ثابت کیا ہے ابھی جعفر ایکسپریس پر بہت ساری بات ہونا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا، ایک ایک چپے کی ہم حفاظت کرنا جانتے ہیں، کل ان کا مشقیں شروع کرنے کا ارادہ تھا لیکن شاہین اڑے تو اس سے بھی بھاگ گئے، پاکستانی فوج کی حکمت عملی مکمل طور پر تیار ہے، لاہور کو نیویارک ، سڈنی سے زیادہ صاف شفاف کہا جارہا ہے جون تک باقی سیف سٹی لگنے کے بعد پورا پنجاب سیف ہوجائے گا۔
لاہور کو دو تین دن پہلے عالمی سطح پر بڑی کامیابی حاصل ہوئی ہے اور اسے دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں شامل کیا گیا ہے، لاہور میں جرائم میں پچاس فیصد کمی آئی ہے، ڈکیتی اور قتل میں چون فیصد کمی آئی ہے، یہ سرکاری اعداد و شمار نہیں ہیں ایک عالمی ادارے کے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب نے لاہور پولیس کو شاباشی بھی دی ہے، سیف سیٹیز بنائے گئے ہیں جون تک پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں یہ پراجیکٹ مکمل ہوجائے گا، ڈیرہ غازی خان اور بارڈر میں پولیس کے پاس سیفٹی کی چیزیں نہیں ہوتی تھیں ان کو فراہم کی گئی ہیں۔