اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈمی کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ 6ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل پولیس یونیورسٹی کا قیام ہماری اصل منزل ہے ، ہمارا مقصد این پی اے کو ایسا عالمی معیار کا ادارہ بنانا ہے جہاں بیرون ملک سے بھی افسران تربیت کیلئے آئیں۔جار ی بیان کے مطابق پیرکو وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے نیشنل پولیس اکیڈمی کا دورہ کیا اور جاری تعمیراتی سرگرمیوں کا معائنہ کیا ،نئے کلاس رومز و رہائشی بلاکس کا جائزہ لیا۔
وزیر داخلہ نے اپ گریڈیشن منصوبہ اعلی معیار کیساتھ چھ ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اکیڈمی کی ترقی کیلئے نیشنل پولیس فاؤنڈیشن کی جانب سے 25کروڑ روپے کا چیک کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی کو پیش کیا۔
بعد ازاں وزیر داخلہ کی زیر صدارت نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو بارے اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری، سیکرٹری داخلہ، ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین سی ڈی اے، آئی جی اسلام آباد اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں نیشنل پولیس اکیڈمی کی جدید خطوط پر اپ گریڈیشن کے منصوبے پر پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کمانڈنٹ نیشنل پولیس اکیڈمی محمد ادریس احمد نے ماسٹر پلان پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیر داخلہ کی ہدایت کے مطابق مرحلہ وار عملدرآمد کا آغاز ہو چکا ہے، اس سلسلے میں چاروں صوبوں سے بہترین پولیس افسران کو بطور کورس کمانڈنٹ اور اسسٹنٹ کورس کمانڈنٹ تعینات کیا جا رہا ہے۔
اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ نیشنل پولیس یونیورسٹی کا قیام ہماری اصل منزل ،نیشنل پولیس اکیڈمی کی تنظیم نو حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد این پی اے کو ایسا عالمی معیار کا ادارہ بنانا ہے جہاں نہ صرف ملکی بلکہ بیرون ملک سے بھی افسران تربیت کیلئے آئیں۔
انہوں نے زیر تربیت افسران کیلئے ماسٹر ڈگری پروگرام کے اجرا کیلئے ضروری اقدامات جلد مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیر مملکت طلال چودھری نے کہا کہ بدلتے حالات کے مطابق پولیس افسران کو مو ثر انداز میں تیار کرنے کیلئے آئی ٹی اور سائبر کرائم جیسے شعبوں کو تربیتی پروگراموں کا لازمی حصہ بنایا جائے گا ۔