ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغورخود مختارعلاقے میں 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس کی بیرونی تجارت 15.4 فیصد بڑھ کر مجموعی طور پر 108.16 ارب یوآن (تقریباً 15 ارب امریکی ڈالر) ہوگئی۔
ارمچی کسٹمز نے بتایا کہ اس مدت کے دوران خطے کی برآمدات 95.17 ارب یوآن جبکہ درآمدات 12.99 ارب یوآن تک پہنچ گئیں۔
ارمچی کسٹمز کے ایک عہدیدار ژاؤ روئی نے اس نمو کی وجہ سنکیانگ میں بڑی تجارتی منڈیوں کی بحالی اور ابھرتی ہوئی مارکیٹس کی مضبوط رفتار کو قرار دیا۔
ژاؤ نے کہا کہ سنکیانگ کی تجارتی سہولیات میں مسلسل بہتری ہورہی ہے۔ جنوری سے مارچ کے دوران عمومی تجارت خطے کی سب سے بڑی تجارتی کیٹگری بن گئی ہے۔اس میں گزشتہ برس کی نسبت 66.7 فیصد اضافہ ہوا اور یہ سنکیانگ کی مجموعی غیرملکی تجارت کا نصف سے زیادہ تھی جو کہ کاروباری اداروں کی بڑھتی ہوئی صلاحیت کو بھی ظاہرکرتی ہے۔
خود مختار خطے کا مقصد 2025 میں مضبوط سماجی و معاشی ترقی کا حصول ہےاور یہ رواں سال اپنے قیام کی 70 ویں سالگرہ منارہا ہے۔
علاقائی حکومت کی سرکاری کارکردگی رپورٹ کے مطابق سنکیانگ کی مجموعی مقامی پیداوار گزشتہ برس 20 کھرب یوآن سے زائد ہوگئی تھی جس کے بعد سالانہ مجموعی مقامی پیداوار (جی ڈی پی) میں نمو کا ہدف تقربیاً 6 فیصد رکھا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2025 میں سنکیانگ اپنی اعلیٰ معیار کی ترقی کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے اصلاحات کو گہرا اور اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو وسیع کرے گا۔
