ہفتہ, اپریل 19, 2025
ہومLatestچینی صدر کا دورہ کمبوڈیا مشترکہ مستقبل کے حامل دوطرفہ معاشرے کی...

چینی صدر کا دورہ کمبوڈیا مشترکہ مستقبل کے حامل دوطرفہ معاشرے کی تعمیر کو فروغ دے گا،ماہرین

نوم پنہ(شِنہوا)کمبوڈیا کے حکام اور ماہرین نے کہا ہے کہ چینی صدر شی جن پھنگ کے دورہ کمبوڈیا سے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے حامل اعلیٰ معیار اور اعلیٰ سطح کے کمبوڈیا-چین معاشرے کی تعمیر میں نئی روح پھونکے گا۔کمبوڈیا کی وزارت تجارت کے سیکریٹری خارجہ اور ترجمان پین سووچیت نے کہا کہ شی جن پھنگ کا دورہ تمام شعبوں بالخصوص معیشت اور تجارت، سرمایہ کاری، ثقافت، سیاحت اور عوامی تبادلوں میں دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید فروغ دینے کے چین کے پختہ عزم کا اعادہ کرے گا۔انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ اس دورے سے باہمی سیاسی اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا، تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط کیا جائے گا اور کمبوڈیا اور چین کے لئے مزید خوشحال اور قریبی دو طرفہ تعلقات کی تعمیر کے لئے ایک مضبوط بنیاد رکھی جائے گی۔کمبوڈیا چین دوستی ایسوسی ایشن کے صدر اک سام ال نے کہا کہ کمبوڈیا کی حکومت اور عوام چینی صدر کو ملک کے سرکاری دورے پر خوش آمدید کہتے ہوئے بہت خوش ہیں۔انہوں نے شِنہوا کو بتایاکہ اس بار کے دورے سے کمبوڈیا اور چین کے تعلقات اور تعاون کو خاص طور پر معیشت، معاشرے، ثقافت، تعلیم اور کھیلوں کی ترقی میں مزید تقویت اور وسعت ملے گی۔نوم پنہ میں بیلٹی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر جوزف میتھیوز نے کہا کہ شی جن پھنگ کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی تاریخ میں ایک نیا سنگ میل طے کرے گا۔انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ اس سے چین اور کمبوڈیا کے درمیان صدیوں سے موجود پائیدار دوستی کو مزید تقویت ملے گی۔ ان کے دورے سے قابل عمل حکمت عملی کی بنیاد قائم ہوگی جو دوطرفہ تعلقات کی سمت کو تشکیل دے گی۔رائل یونیورسٹی آف نوم پنہ کے انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل سٹڈیز اینڈ پبلک پالیسی کے لیکچرر تھونگ مینگ ڈیوڈ نے کہا کہ شی جن پھنگ کے دورے سے دونوں ممالک کے درمیان گہری دوستی میں مزید اضافہ ہوگا۔انہوں نے شِنہوا کو بتایا کہ اس دورے سے سیاسی اعتماد میں اضافہ، اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور کمبوڈیا کے ترقیاتی مقاصد کو چین کے مجوزہ عالمی اقدامات بشمول بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو اور گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو کے ساتھ مزید ہم آہنگ کرنے کی توقع ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!