ہنوئی(شِنہوا)چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ چین-ویتنام تعلقات کی جڑیں عوام میں ہیں جو عوام کے ذریعے برقرار ہیں اور عوام ہی انہیں تقویت دیتے ہیں۔شی نے ویتنام کے دارالحکومت ہنوئی میں چین اور ویتنام کے عوامی دوستی اجلاس کے موقع پر کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری تو لام اور ویتنامی صدر لونگ کوانگ کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ برسوں سے چین اور ویتنام کے عوام نے مشکل حالات میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا۔ وہ ایک دوسرے کے دکھ سکھ میں شریک ہوئے اور چین-ویتنام دوستی کی تاریخ میں شاندار باب رقم کیا۔انہوں نے زور دیا کہ چین-ویتنام دوستی باہمی عوامی تعاون کے ذریعے جڑیں مضبوط بنا کر پھوٹی ہے اور عوام کی یکجہتی و ہم آہنگی سے یہ دوستی پھل پھول چکی ہے۔شی نے کہا کہ دونوں ممالک ’مزید چھ‘ نمایاں اہداف کے لئے پرعزم ہیں۔ ان میں مضبوط باہمی سیاسی اتحاد، مزید ٹھوس سکیورٹی تعاون، گہرا عملی تعاون، مزید ٹھوس مقبول بنیاد، کثیر جہتی امور پر قریبی ہم آہنگی، تعاون اور اختلافات کا بہتر حل اور بہتر انتظام شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک اپنے متعلقہ قومی حالات کے مطابق سوشلسٹ راستے پر ایک دوسرے کی پیش قدمی کی مکمل حمایت کرتے ہیں اور وہ سوشلسٹ مقاصد میں ترقی کی نئی منازل طے کرتے رہیں گے۔شی نے کہا کہ عوام تاریخ کے معمار ہوتے ہیں اور دونوں ممالک کے عوام کی حمایت مشترکہ مستقبل کے حامل چین-ویتنام معاشرے کی تعمیر کے لئے مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے۔تو لام نے اپنی گفتگو میں کہا کہ چین اور ویتنام کے عوامی دوستی اجلاس کا انعقاد خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ صدر شی کے ویتنام کے تاریخی دورے، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ اور چین-ویتنام عوامی روابط کے سال کے موقع پر منعقد ہو رہا ہے۔تو لام نے کہا کہ دوستانہ تعاون ہمیشہ چین-ویتنام تعلقات کا مرکزی دھارا رہا ہے۔ ویتنام ہمیشہ یاد رکھے گا کہ سی پی سی، چینی حکومت اور عوام نے ویتنام کی قومی آزادی، دوبارہ اتحاد اور ترقی میں بے لوث مدد فراہم کی۔
