پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے ضم اضلاع کے فنڈز کی عدم منتقلی کو آئین و قانون کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کی روک تھام کیلئے ضم اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے،تعلیم کا فروغ، صحت سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ضرورت ہے۔
جاری بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلی کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے،دہشت گردی کی روک تھام کیلئے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کی بجائے فنڈز روک لئے ہیں جوآئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،وزیراعلی علی امین کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔