منسک: وزیراعظم شہباز شریف نے بیلا روسی وزیراعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت اور بیلاز طرز کا پلانٹ پاکستان میں لگانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیلاز میں تیار کی جانیوالی مشینری و آلات پاکستان میں بھی پیدواری مقاصد کیلئے استعمال کئے جاسکتے ہیں، حکام دورے کے دوران طے پائے معاملات پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
جاری بیان کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ بیلا روس کے دوران منسک کے قریب مائننگ ڈمپ ٹرکوں، تعمیراتی و کان کنی کی ہیوی مشینری اور گاڑیاں تیار کرنے والی فیکٹری بیلاز کا دورہ کیا اس موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وفاقی وزرا عطا اللہ تارڑ ، جام کمال خان اور عبدالعلیم بھی وزیراعظم کے ہمراہ تھے۔
بیلاز آمد پر وزیر اعظم الیگزینڈر تورچن نے وزیراعظم اور وفد کا کا خیر مقدم کیا اور فیکٹری کا تفصیلی دورہ کرایا گیا ۔ وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ فیکٹری 1948ء میں قائم کی گئی اور یہاں کان کنی میں استعمال ہونیوالے آلات تیار کئے جا رہے ہیں جبکہ 1951ء میں یہاں پر گاڑیوں کا دیگر سامان تیار کرنے کا آغاز کیا گیا۔
وزیراعظم کو آگاہ کیا گیا کہ یہاں 1958ء میں 25ٹن کی استعداد کے حامل ٹرکوں کی پیداوار کا آغاز ہوا جبکہ 1961ء میں زیادہ وزن اٹھانے والے ڈمپ ٹرکس کی پیداوار شروع کی گئی۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ فیکٹری میں اب الیکٹرک ٹرک اور ہائی برڈ ڈمپ ٹرک بھی تیار کئے جارہے ہیں۔
شہباز شریف کو بتایا گیا کہ الیکٹرک ڈمپ اور بیٹری سے چلنے والے ٹرک 490ٹن تک وزن اٹھانے کی صلاحیت کے حامل ہیں۔ وزیراعظم کو ہیوی ڈمپ ٹرکس تیار کرنیوالے یونٹ میں کانکنی اور کوئری مشینری و ٹرکس کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔
وزیراعظم نے کوئری مشینری میں دلچسپی کا مظاہرہ کیا اور گاڑیوں کی تیاری میں استعمال ہونیوالے آلات کے بارے میں استفسار کیا جس پر بتایا گیا کہ ہیوی گاڑیوں کی تیاری میں استعمال ہونیوالے پرزہ جات مقامی طور پر تیار کئے جاتے ہیں تاہم بعض انجن درآمد کئے جاتے ہیں جبکہ ٹائر بھی بیلا روس میں ہی تیار ہوتے ہیں۔
وزیراعظم آگاہ کیا گیا کہ فیکٹری میں تیار کی جانیوالی مصنوعات ومشینری پاکستان کو بھی فراہم کی جاتی ہے جبکہ بیلاز فیکٹری کی تیار کردہ مشینری اور دیگر مصنوعات گزشتہ سال 22مختلف ممالک کو برآمد کی گئیں۔اس موقع پر وزیراعظم نے الیکٹرک بس میں سوار ہو کر فیکٹری کے مختلف حصوں کا دورہ کیااور انجینئرز سے روسی زبان میں سوالات اور گفتگو بھی کی۔
وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بیلاز میں تیار کی جانیوالی مشینری و آلات پاکستان میں بھی پیدواری مقاصد کیلئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ انہوں نے بیلا روسی وزیراعظم کو دعوت دی کہ اس بارے اعلی سطحی وفد پاکستان کا دورہ کرے تاکہ تفصیلی تبادلہ خیال کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں فیکٹری مصنوعات پر تفصیلی گفتگو کی ضرورت ہے تاکہ باہمی تعاون بشمول جوائنٹ وینچرز پر لائحہ عمل تیار کیا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اعلی معیار کی مصنوعات درکار ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ میرا دورہ انتہائی کامیاب رہا ہے ،بیلاز فیکٹری کے دورہ کے بغیر میرا دورہ بیلاروس نامکمل ہوتا۔
انہوں نے مہمان نوازی پر بیلا روسی صدر کا بھی اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ اپنے آئندہ دورہ کے موقع پر میں بیلاز پلانٹ کا تفصیلی دورہ کرنا چاہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان میں بھی اس طرح کا پلانٹ لگانے کے خواہاں ہوں گے۔
وزیراعظم نے بیلا روسی ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جس پر الیگزینڈر تورچن نے کہا کہ پاکستان کا دورہ کرنا میرے لئے باعث اعزاز ہوگا ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی حکام کو ہدایت کی دورے کے دوران طے پائے معاملات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے۔