بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے چین کے جنوب مغربی شی زانگ خودمختار علاقے میں رسائی کے حوالے سے چینی عہدیداروں پر ویزا پابندیوں کے اعلان کے جواب میں جوابی اقدامات کرے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گو جیاؤکن نے ایک باقاعدہ نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکہ کا یہ اقدام شی زانگ کے معاملات میں سنگین مداخلت ہے جو کہ چین کے داخلی امور میں آتا ہے اور یہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
گو نے کہا کہ چین اس پر سخت عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے اور اس کی سخت مخالفت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شی زانگ سب کے لیے کھلا ہے اور غیر ملکیوں کے داخلے پر کوئی پابندیاں نہیں ہیں۔
انہوں نےکہا کہ یہ علاقہ ہر سال بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاحوں اور مختلف شعبوں کے لوگوں کا استقبال کرتا ہے اور صرف 2024 میں 3 لاکھ 20 ہزارغیر ملکی سیاحوں نے یہاں کا دورہ کیا۔
گو نے کہا کہ علاقے کے خصوصی جغرافیائی اور موسمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ضروری ہے کہ حکومت آنے والے غیر ملکی شہریوں کے انتظام اور حفاظت کے لیے کچھ قانونی اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ چین غیر ملکیوں کے شی زانگ میں دورے، سیاحت اور کاروباری مقاصد کے لیے آمد کاخیرمقدم کرتا ہے لیکن انہیں چینی قوانین اور متعلقہ ضوابط کی پاسداری کرنی ہوگی۔

شنہوا
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link
- شنہوا#molongui-disabled-link