ارمچی (شِنہوا) چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خود مختار علاقے کے ایک اسپتال میں 29 سالہ قازق تاجر ابیتانووف عادل نے حال ہی میں اپنی ٹوٹی ہوئی بائیں ٹانگ کا کامیابی سے علاج کروایا ہے ۔
زخمی ہونے کے ایک ماہ بعد ان کے زخم میں کوئی بہتری نہیں آئی تو پھر انہوں نے سنکیانگ میڈیکل یونیورسٹی کے چھٹے منسلک ہسپتال میں طبی امداد حاصل کی جو آرتھوپیڈک سرجری میں مہارت کا حامل ہے، 2 ہفتے کے علاج کے بعد ان کا زخم تیزی سے ٹھیک ہو گیا۔
عادل نے کہا کہ چینی ڈاکٹر بہت ماہر ہیں اور عملہ بہت دوستانہ ہے، یہاں کا کھانا بھی ہمارے ملک کے کھانے جیسا ہے۔
سنکیانگ نے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی طبی خدمات اور سرحد پار ٹیلی میڈیسن کو فعال طور پر فروغ دیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار سے ظاہر ہوا ہے کہ2022 سے اب تک سنکیانگ کے 15 طبی اداروں نے قازقستان، کرغزستان اور ازبکستان کے 5 ہزار سے زائد مریضوں کا علاج کیا ہے۔
اس علاقے کی جغرافیائی قربت، ایک جیسی آب و ہوا اور جدید طبی سہولیات مریضوں کو روایتی چینی ادویات (ٹی سی ایم)اور مغربی علاج دونوں کی جانب راغب کرتی ہیں۔
چین اور قازقستان کے درمیان ویزا فری سفر کے نفاذ کے بعد سرحدی شہر ہورگوس میں ہورگوس پیپلز ہسپتال کے تحت نئے قائم کئے جانے والے بین الاقوامی کلینک میں مزید مریضوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔
