نان ننگ (شِنہوا) چین کے جنوبی گوانگ شی ژوانگ خود مختار علاقے کے سائنسدانوں نے 3 ڈی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے 16 ہزار سال پہلے رہنےوالے ایک انسان کے چہرے کی دوبارہ تشکیل کی ہے جس میں ایک گول چہرہ، پتلی آنکھیں، نسبتاً مکمل ہونٹ اور چپٹا ناک نظر آرہا ہے۔
ان کے نتائج جرنل آف آرکیالوجیکل سائنس میں شائع ہوئے ہیں اور ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ابتدائی انسانوں کی جسمانی خصوصیات اور چین کے جنوبی علاقوں میں انسانی چہرے کی خصوصیات کی ترقی کے مطالعے کے لیے اہم تکنیکی طریقے اور حوالہ کا مواد فراہم کر سکتے ہیں۔
اس ابتدائی انسان کی کھوپڑی کا فوسل گوانگ شی کی لون گان کاؤنٹی کے بولانگ گاؤں میں ایک پہاڑی پر واقع یاہوائی غار کے مقام پر دریافت ہوا۔ اس مقام کی کھدائی 2015 سے 2018 کے درمیان کی گئی۔
گوانگ شی کے ثقافتی ورثے کے تحفظ اور آثار قدیمہ کے ادارے کے محقق شی گوانگ ماؤ نے کہا کہ یاہوائی غار کا تدفین کا مقام چین میں دریافت ہونے والا دوسرا پتھر کے دور کا تدفین کا مقام ہے۔
شی نے بتایا کہ یہ فوسل چین کے جنوبی علاقے میں پایا جانے والا واحد مکمل انسانی کھوپڑی کا فوسل ہے جس نے درست طبقاتی ساخت اور قابل اعتماد تاریخ سازی کی اجازت دی اور یہ ابتدائی لوگوں کی تنوع، پتھر کے دور کی آبادیوں کی ہجرت اور مواصلات کے طریقوں اور دیرینہ پتھر کے دور میں انسانی تدفین کی روایات کے مطالعے کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔
