بیجنگ (شِنہوا) چین کا ہائیڈروجن توانائی اور بجلی کی بیٹریوں سے چلنے والا پہلا بغیر ڈرائیور ہائیڈروجن۔بجلی ہائبرڈ کان کنی کا ٹرک حالیہ چائنہ بین الاقوامی ہائیڈروجن کانگریس (سی آئی ایچ سی) 2025 میں توجہ کا مرکز بنا، یہ سالانہ 1 ہزار ٹن سے زائد کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
منصوبے کے سربراہ گینگ ہاؤ نے بتا یا کہ چین کے شمالی اندرونی منگولیا خود مختار علاقے کی شنگلی کوئلے کی کان میں تعینات
یہ ہائی ٹیک ہالر سردیوں میں منفی 40 ڈگری سیلسیئس تک سردی کی شدت کے باوجود غیر مئوثر نہیں ہوتا، یہ ثابت کر تا ہے کہ ماحول دوست ٹیکنالوجی سخت حالات میں بھی کام کر سکتی ہے،انتہائی سردی میں بھی اس کا ہائیڈروجن سسٹم مکمل طور پر مستحکم رہتا ہے۔
نمائش میں ہائیڈروجن سے چلنے والے شنٹنگ لوکوموٹوز اور سمارٹ ہائیڈروجن ریفیولنگ روبوٹس سمیت دیگر جدید ہائیڈروجن توانائی ٹیکنالوجیز بھی پیش کی گئیں جو چین میں ہائیڈروجن کے استعمال کو بڑھانے اور ہائیڈروجن کے ایک ماحول دوست ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں کامیابیوں کی عکاسی کرتی ہیں۔
قومی توانائی انتظامیہ کے ایک عہدیدار بیان گوانگ چھی نے سی آئی ایچ سی میں کہا کہ چین کا ہائیڈروجن توانائی کا شعبہ فی الحال ہائیڈروجن کی صنعت کے تمام شعبوں میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے ۔ ان میں پیداوار، ذخیرہ، نقل و حمل اور استعمال کا شعبہ شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے 2024 کے دوران قابل تجدید توانائی سے پیدا ہونے والی ہائیڈروجن کی عالمی پیداوار کی صلاحیت کا نصف سے زیادہ حصہ حاصل کیا۔
چین نے حالیہ برسوں میں ہائیڈروجن کی ترقی کے لیے پالیسیوں کو آگے بڑھانے میں اہم پیش رفت کی ہے۔ مارچ 2022 میں چینی حکام نے 2021-2035 کی مدت کے لیے ہائیڈروجن توانائی کی ترقی کے بارے میں ایک منصوبہ جاری کیا جس میں ہائیڈروجن کی فراہمی کے نظام کے قیام اور استعمال کے فروغ کے مقاصد کا خاکہ پیش کیا گیا۔
