اسلام آباد: پاکستان نے بلوچستان بارے اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کا بیان یکطرفہ قرار دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ امریکی کانگریس میں پاکستان مخالف بل دوطرفہ تعلقات کا عکاس نہیں ، شرپسند عناصر کے جرائم ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر انداز نہیں کی جا سکتیں،دہشت گردوں کی مدد کیلئے سڑکوں کی بندش اور دیگر تخریبی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں، دہشت گردوں ،سہولت کاروں کیلئے رعایت یا معافی کی گنجائش نہیں ،قانون کی عملداری ہر صورت یقینی بنائی جائے گی، پاکستان کے اسرائیل پر موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، صادق خان کے دورہ افغانستان میں جعفر ایکسپریس ،بارڈر پر تعمیرات سمیت تمام معاملات اٹھائے گئے ہیں، روس اور یوکرائن میں سیز فائر خوش آئند ہے،پاکستان کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔جمعرات کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے بلوچستان سے متعلق اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کے بیان کو یکطرفہ و غیر مصدقہ میڈیا رپورٹس پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوامی بیانات میں معروضیت، حقائق کی درستی اور مکمل سیاق و سباق کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے،اقوام متحدہ کے بعض ماہرین کے تبصرے متوازن نہیں، دہشت گرد حملوں میں شہری ہلاکتوں کو کم کرکے پیش کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ شرپسند عناصر جان بوجھ کر عوامی خدمات میں خلل ڈال رہے ہیں اور شہریوں کی آزادانہ نقل و حرکت میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں، شرپسند عناصر کے جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں نظر انداز نہیں کی جا سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج کی آڑ میں دہشت گردوں کے ساتھ ملی بھگت ثابت ہو چکی ہے جبکہ ریاستی اقدامات کو روکنے کیلئے منظم رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں، دہشت گردوں کی مدد کیلئے سڑکوں کی بندش اور دیگر تخریبی سرگرمیاں ناقابل قبول ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ جعفر ایکسپریس آپریشن میں مارے گئے 5دہشت گردوں کی لاشیں زبردستی قبضے میں لینا شرپسندوں اور دہشت گردوں کے گٹھ جوڑ کا ثبوت ہے، پولیس نے ان میں سے 3لاشیں واپس حاصل کر لیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی قوانین کسی بھی فرد یا گروہ کو انسانی حقوق کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔
انہوں نے واضح کیا کہ قانون کی عملداری ہر صورت یقینی بنائی جائے گی، حکومت خاص طور پر دہشت گردی سے متاثرہ علاقوں میں عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تمام شہریوں کی ترقی اور خوشحالی کیلئے یکساں مواقع فراہم کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور سہولت کاروں کیلئے کسی قسم کی رعایت یا معافی کی گنجائش نہیں حکومت کے تمام اقدامات عالمی قوانین سے مکمل مطابقت رکھتے ہیں، ہر شہری کو آئینی حقوق کے تحت قانونی چارہ جوئی کا مکمل اختیار حاصل ہے۔
امریکہ میں پاکستان کیخلاف پیش ہونے والے بل پر ردعمل دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ میں پیش کئے گئے بل سے آگاہ ہیں، یہ ایک فرد کی جانب سے اٹھا گیا اقدام ہے، یہ بل پاکستان اور امریکا کے دوطرفہ تعلقات کا عکاس نہیں ہے، امید کرتے ہیں کہ امریکی کانگریس دونوں ممالک کے اچھے تعلقات کیلئے اقدامات کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی کمرشل کمپنیوں پر امریکا کی جانب سے لگائی گئی پابندیاں یکطرفہ ہیں، یہ پابندیاں ثبوتوں کے بغیر لگائی گئی ہیں۔پاکستانی صحافیوں کے دورے اسرائیل بارے سوال پر ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے اسرائیل پر موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، پاکستانی پاسپورٹ پر اسرائیل کا دورہ نہیں ہو سکتا، اس سے قبل جو اسرائیلی دورے ہوئے وہ ڈیول نیشنل تھے۔
انہوںنے بتایا کہ پاکستانی پاسپورٹ پر واضح تحریر ہے یہ اسرائیل کے سفر کیلئے کارآمد نہیں ہے، تکنیکی طور پر کوئی پاکستانی اس پاسپورٹ پر اسرائیل میں داخل نہیں ہو سکتا، اگر کوئی داخل ہوتا ہے تو اس کیلئے خصوصی انتظامات اس ریاست کی جانب سے کئے گئے ہوں گے۔
ترجمان نے کہا کہ صادق خان کا دورہ افغانستان اعلی سطح کا دورہ تھا جس میں تمام پہلوؤں پر بات چیت کی گئی ہے ، یہ ایک جاری اور مسلسل عمل ہے، دورے میں افغانستان کے ساتھ جعفر ایکسپریس ،بارڈر پر تعمیرات سمیت تمام معاملات اٹھائے گئے ہیں ۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ روس اور یوکرائن میں سیز فائر خوش آئند ہے، امید ہے سیز فائر مستقل ہوجائے،پاکستان کے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ہم نے ہمیشہ بات چیت کو فوقیت دی ہے۔