بدھ, مارچ 26, 2025
ہومLatestایران نے دباؤ کے تحت امریکہ سے بات چیت کو مسترد کردیا،...

ایران نے دباؤ کے تحت امریکہ سے بات چیت کو مسترد کردیا، وزیر خارجہ

تہران (شِنہوا) ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ ایران موجودہ "بہت زیادہ دباؤ” میں امریکہ سے براہ راست مذاکرات نہیں کر سکتا۔

انہوں نے 2015 کے جوہری معاہدےکی اصل صورت میں بحالی کا امکان بھی مسترد کردیا ہے۔

ایران کی خبر آن لائن نیوز ایجنسی سے بات چیت میں عراقچی نے امریکی پابندیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تہران شدید اقتصادی پابندیوں کے تحت مذاکرات میں شامل نہیں ہوگا۔

انہوں نے ماضی میں واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئےکہا کہ کوئی بھی عقلمند شخص ایسی صورتحال میں براہ راست مذاکرات نہیں کرے گا جہاں بہت زیادہ دباؤ ہو۔

عراقچی نے 2015 کے مشترکہ جامع لائحہ عمل (جے سی پی اواے) کا تذکرہ  کرتے ہوئے کہا کہ یہ اب بھی مستقبل کی سفارتکاری کے لئے ایک "بنیاد اور ماڈل” کے طور پر کام کر سکتا ہے۔اس نے ایرانی جوہری پروگرام پر پابندیوں کے بدلے ایران پر عائد پابندیاں نرم کی تھیں۔

تاہم انہوں نے زور دیا کہ معاہدے کو اس کی "موجودہ شکل اور متن” میں بحال کرنا اب ممکن نہیں ہے اور اس کی وجہ یہ بتائی کہ ایران نے 2018 میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یکطرفہ طور پر معاہدے سے نکلنے کے بعد جوہری صلاحیتوں میں ترقی کی ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!