جمعہ, مارچ 21, 2025
ہومLatestٹرمپ کی نئے جوہری معاہدے کے لئے ایران کو 2 ماہ کی...

ٹرمپ کی نئے جوہری معاہدے کے لئے ایران کو 2 ماہ کی مہلت

واشنگٹن(شِنہوا) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کو لکھے گئے خط میں ایران کو نئے جوہری معاہدے کے لئے 2 ماہ کی مہلت دی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے خط کے مواد سے واقف ذرائع کا حوالہ دیتا ہوئے بتایا ہے کہ ٹرمپ نے مارچ کے اوائل میں فاکس بزنس نیٹ ورک کو بتایا تھا کہ انہوں نے ایرانی قیادت کو ایک خط بھیجا ہے جس میں نئے جوہری معاہدے کے لئے مذاکرات کی تجویز دی گئی ہے۔

انہوں نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ امریکہ ’’ایران کے ساتھ حتمی اقدامات ‘‘ کو تیار ہے اور ’’اسے جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت نہیں دے سکتا۔”

انہوں نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ صورتحال یہ ہے کہ بہت جلد کچھ ہونے والا ہے۔ امید ہے کہ ہم امن معاہدہ کرسکتے ہیں۔ ’’میں صرف یہ کہہ رہا ہوں کہ میں دوسرے اقدام کے مقابلے میں امن معاہدہ دیکھنا پسند کروں گا البتہ دوسرا اقدام مسئلے کو حل کرے گا‘‘۔

سی این این ذرائع کے مطابق یہ خط ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے لئے مندوب اسٹیو وٹکوف نے گزشتہ ہفتے ابوظہبی کے دورے میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر شیخ محمد بن زید النہیان کے حوالے کیا تھا جسے یواے ای نے ایران کو بھیج دیا۔

مئی 2018 میں ٹرمپ کے پہلے دور حکومت میں امریکہ نے ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان 2015 کے جوہری معاہدے ’’مشترکہ جامع لائحہ عمل‘‘ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔ ٹرمپ نے ایران پر پابندیاں بحال کردی تھیں جس کے جواب میں ایران نے اپنے کچھ جوہری وعدوں کو کم کر دیا تھا۔

ایران کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر ٹرمپ کی مذاکرات سے متعلق تازہ ترین پیشکش کے جواب میں خامنہ ای نے کہا ہے کہ بعض ’’غنڈہ ‘‘ قوتوں کا ایران کے ساتھ مذاکرات پر اصرار مسائل کو حل کرنا نہیں بلکہ غلبہ حاصل کرنا اور اپنی مرضی مسلط کرنا ہے۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!