اسلام آباد(شِنہوا) صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) اور گوادر بندرگاہ پاکستان کو عالمی تجارتی مرکز میں تبدیل کرنے اور کئی خطوں کے درمیان رابطے پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
صدر نے کہا کہ سی پیک ہمارے رابطوں کی سوچ کا محور رہے گا۔انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ پاکستان کو وسط ایشیا، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو ملانے والے داخلی راستے کے طور پر قائم ان دونوں منصوبوں کو ترجیح دے۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں زرداری نے کہا کہ انہوں نے اپنے حالیہ دورہ چین میں چینی قیادت کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت کی اور علاقائی و اقتصادی انضمام میں پیشرفت کے لئے سی پیک میں چینی سرمایہ کاری میں اضافے پر زور دیا۔
صدر نے کہا کہ چینی قیادت کے ساتھ ہماری حالیہ ملاقاتوں میں دونوں ممالک نے اقتصادی تعاون مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے عہد کیا ہے کہ مختلف ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے سی پیک کے ثمرات پاکستان کے ہر حصے تک پہنچیں گے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے ساتھ پاکستان کے آزمودہ تعلقات ملک کی سفارتکاری کی بنیاد ہیں۔ ہم بیجنگ کے ساتھ اپنے اقتصادی اور اسٹریٹجک تعلقات میں استحکام کو جاری رکھتے ہوئے اپنی سدابہار اسٹریٹجک تعاون شراکت داری کو مستحکم اور ایک چین اصول کی تائید کریں گے۔
