اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے پی ٹی آئی کو سسٹم میں رہنے ،بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے،بانی پی ٹی آئی کے خطوط میں سنجیدہ معاملات کی طرف اشارہ کیا گیا ،پی ٹی آئی کیساتھ ایسا سلوک کرنا جمہوریت و قانون کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔
ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ گزشتہ روز چیف جسٹس سے ملاقات ہوئی ،جسٹس یحییٰ آفریدی نے پی ٹی آئی کو سسٹم میں رہنے اور بائیکاٹ نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کیخلاف ہماری چارج شیٹ بہت لمبی ہے ہم عدلیہ سے بھی زیادہ خوش نہیں، ہم نے ملاقات میں عدالتی رویئے کے حوالے سے گزارشات رکھی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کیساتھ ایسا سلوک کرنا جمہوریت اور قانون کیلئے ٹھیک نہیں ہے ، تمام اپوزیشن کیساتھ الائنس بنانے جارہے ہیں، آئین کی سر بلندی کیلئے تحریک چلا رہے ہیں تاکہ ووٹ چوری نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت کا اپنا منشور ہوتا ہے اس وجہ سے تحریک میں وقت لگتا ہے، ہم نے کھلے دل کیساتھ حکومت سے مذاکرات شروع کئے ، چاہتے تھے حل نکلے مگر حکومت نے اسے سنجیدہ نہیں لیا اور جلدبازی کی۔
انہوں نے کہا کہ شیر افضل مروت کا معاملہ پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے، کوئی بھی اگر ڈسپلن کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ہم ایک پراسیس چلاتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خطوط جس کے نام بھی گئے ان میں سنجیدہ معاملات کی طرف اشارہ کیا گیا تاکہ فوج اور عوام میں خلیج نہ ہو ، پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات بال کل ٹھیک ہیں کوئی فاروڈ بلاک نہیں، 9مئی میں پارٹی چھوڑنے والوں کے حوالے سے فیصلہ عمران خان کریں گے۔