اسلام آباد: وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جو ہمارے پاس ہے وہ تو ہم استعمال کریں، ہم ایک ملک کے طور پر اپنی ساکھ کھو چکے ہیں، گرین اینیشیٹیو سے پاکستان کو 2 بلین ڈالر ماہانہ آ رہے ہیں، ہم نے ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر سے نکال دیا ہے، وزارت خزانہ ٹیکس پالیسی کو دیکھے گی، ایف بی آر کاکام صرف ٹیکس کولیکشن ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینیٹر شیری رحمن کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کے اجلاس میں کلائمیٹ فائننسنگ پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔محمد اورنگزیب نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ اے ڈی بی نے 500 ملین ڈالر کا اعلان کیا تھا، ہم نے آئی ایم ایف اے بات چیت کی، اگلے ہفتے آئی ایم ایف بلین ڈالرز اس حوالے سے ہمیں دیں گے، گرین پانڈا بانڈ کے لیے ہم کوشش کر رہے ہیں۔
اجلاس میں سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ ہم چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز سے رابطے میں ہیں، سوموار کو ہماری یو این ڈی پی کے ساتھ ایک ورکشاپ ہو گی۔ شیری رحمان نے کہا کہ مسئلہ صلاحیت کا ہے، کوئی آپ کی مدد کرنے نہیں آئے گا جب تک آپ کے پاس ایک پلان نہ ہو۔