اسلام آباد: ترک صدر رجب طیب اردوان نے پاکستان کیساتھ تجارتی حجم5 ارب ڈالر تک بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان، ترکیہ کے درمیان 24 معاہدوں و مفاہمتی یاداشتوں پر اتفاق ہوا ہے، ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں، دہشتگردی کیخلاف جنگ ،مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں،قبرص معاملے پر پاکستانی حمایت ہمارے لئے اہمیت کی حامل ہے،آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے مل کر کوششیں جاری رکھیں گے، دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مزید مستحکم کرنے کیلئے کام کرتے رہیں گے۔
اسلام آباد میں مختلف معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں کی تقریب پر دستخط کے بعد خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ پاکستان آکر دلی مسرت ہوئی، پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، قائد اعظم محمد علی جناح اور علامہ اقبال ہمارے بھی ہیرو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے، پاکستان اور ترکیہ 2عظیم قومیں ہیں،ہمارے درمیان 24معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر اتفاق ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر آصف زرداری سے ملاقات میں تجارتی امور پر گفتگو ہوئی، اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دفاع و دفاعی پیداوار کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر گفتگو ہوئی ہے ،وزیراعظم شہباز شریف سے درخواست کرتا ہوںدونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 5ارب ڈالر تک لے جائیں، اس کیلئے اقدامات کئے جائیں تاکہ برادرانہ تعلقات سے دونوں ملک فائدہ اٹھاسکیں۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ پاکستان کیساتھ سرمایہ کاری اور مشترکہ پیداوار کے منصوبے لگانے کیلئے بھی تیار ہے،پاکستان ترکیہ کی تیار کردہ الیکٹرک کار کو بھی متعارف کروائے، یہ گاڑی جلد اپنے بھائی شہباز شریف کو بطور تحفہ پیش کروں گا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے ترکیہ کے زلزلے سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات ہیں، پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے کام کرتے رہیں گے، ترکیہ کی معارف فاؤنڈیشن کے سکولوں کا پاکستان کے تعلیمی شعبے میں اہم کردار ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستانی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں، قبرص معاملے پر پاکستانی حمایت ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ ترکیہ نے دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ فلسطین کیلئے آواز بلند کی، فلسطینی بہن بھائیوں کی مدد ہمارا فرض ہے، آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔