لاہور: رہنماء پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ملک میں قانون کی عملداری کا اندازہ آئی ایم ایف بریفنگ سے لگایا جا سکتا ہے،26ویں ترمیم کی درخواستوں کا انتظار کرلیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا اب بلاوجہ ایشو بن گیا ہے، ہائیکورٹ کی سینارٹی لسٹ کو بھی متاثر کیا گیا،حالات بدل گئے ،مگر حکومت ہٹ دھرمی پر اتری ہوئی ہے، تمام جماعتیں ہمارے موقف کی تائید کررہیں،جلد گرینڈ الائنس بننے جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ماضی میں کبھی آئی ایم ایف کے وفد نے چیف جسٹس سے بریفنگ نہیں لی، آئی ایم ایف کی بریفنگ سے ملک میں قانون کی عملداری کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف اور حمزہ شہباز تمام مقدمات سے بری ہو جائیں گے، حلفا کہتا ہوں میں 9مئی کیسز میں بے قصور ہوں، دو جج صاحبان نے کہہ دیا کہ پہلے فیصلہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ26ویں ترمیم کی درخواستوں کا انتظار کرلیا جاتا تو زیادہ بہتر ہوتا اب بلاوجہ ایشو بن گیا، ہائیکورٹ کی سینارٹی لسٹ کو بھی متاثر کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تمام بڑی جماعتیں ہمارے موقف کی تائید کررہی ہیں،جلد گرینڈ الائنس بننے جا رہا ہے، شاہد خاقان عباسی اپنی حکومت سے لاتعلق ہو کر ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے، مفتاح اسماعیل، محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن بھی ہمارے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حالات بدل گئے ہیں مگر حکومت ہٹ دھرمی پر اتری ہوئی ہے، سب رکاوٹوں کے باجود بھی صوابی میں جلسہ ہوا ،دفعہ144 کے نفاذ کے باوجود ملتان میں میری بیٹی نے ریلی نکالی اور اسے گرفتار کرلیا گیا، ملتان میں جو ہوا اس امتیازی سلوک کو لوگ دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کسی ڈیل کی ضرورت نہیں، قانون ہے عدالتیں ہیں ،ہم ان کا سامنا کریں گے، ہم بے قصور ہیں انشاللہ سرخرو ہوں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے خط میں اپنی رائے اور تجاویز مثبت سوچ کیساتھ دی ہیں، 6نکات کو دنیا میں پذیرائی ملی،خ ط کا مقصد سیاست دان کا موقف عوام تک پہنچانا تھا، تاہم وہاں سے جواب نہیں ملا۔