بیجنگ (شِنہوا) چینی محققین نے آف شور تیل اور گیس کے پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لئے زمینی سائنس سیٹلائٹ ایس ڈی جی ایس اے ٹی۔1 کی ایک نئی ایپلی کیشن کی رونمائی کردی ہے۔
چینی اکیڈمی برائے سائنس (سی اے ایس) کے خلائی اطلاعاتی تحقیقی ادارے کے محققین کی سربراہی میں یہ تحقیق حال ہی میں انٹرنیشنل جرنل آف ڈیجیٹل ارتھ میں شائع ہوئی ہے۔
تیل کی عالمی طلب میں اضافہ ہورہا ہے اور صنعت کاربن کے خاتمے کی سمت بڑھ رہی ہے۔ اس لئے تیل و گیس پلیٹ فارمزکی مناسب نگرانی کی ضرورت میں اضافہ ہورہا ہے، تاہم وسیع اور متحرک سمندری علاقوں میں ان پلیٹ فارمز کی نگرانی عرصہ دراز سے ایک مشکل کام رہا ہے۔
محققین نے بحیرہ جنوبی چین میں گیس کے اخراج کی سرگرمیوں کی نگرانی کرنے کے لئے ایس ڈی جی ایس اے ٹی۔1 کے گلیمر امیجر اور تھرمل انفراریڈ سپیکٹرومیٹر کا استعمال کیا۔ اس جدید نکتہ نگاہ نے انہیں پلیٹ فارم آپریشنز کے زیادہ درستگی کے ساتھ نقشہ بنانے کے قابل بنایا۔
نتائج نے محققین کو خطے میں جزیروں، بحری جہازوں اور دیگر آف شور سہولیات کے پیچیدہ سمندری ماحول میں 113 تیل و گیس پلیٹ فارمز کی شناخت میں مدد فراہم کی۔
مطالعے کے مطابق یہ نتائج تیل و گیس پلیٹ فارمزکی آپریشنل حیثیت کی نگرانی کرنے میں ایس ڈی جی ایس اے ٹی۔1 کی اہلیت کو اجاگر کرتے ہیں۔
ایس ڈی جی ایس اے ٹی۔1 دنیا کا پہلا زمینی سائنس سیٹلائٹ ہے جو پائیدار ترقی کے لئے اقوام متحدہ کے ایجنڈے 2030 میں معاونت کے لئے وقف ہے۔ یہ 5 نومبر 2021 کو لانچ کیا گیا تھا۔
