بدھ, فروری 5, 2025
ہومChinaچین میں رئیل اسٹیٹ ٹیکس میں کمی سے پہلے ماہ 1.6 ارب...

چین میں رئیل اسٹیٹ ٹیکس میں کمی سے پہلے ماہ 1.6 ارب امریکی ڈالر کا فائدہ اٹھایا گیا

بیجنگ (شِنہوا) چین کی نئی ٹیکس پالیسیوں کے تحت رئیل اسٹیٹ مارکیٹ کو مستحکم  کرتے ہوئے پہلے ماہ میں 11.69 ارب یوآن (تقریباً 1.6 ارب امریکی ڈالر) کی ٹیکس میں کمی اور استثنیٰ حاصل کیا گیا ہے۔

قومی ٹیکس انتظامیہ کے مطابق یکم دسمبر 2024 سے نافذ العمل ٹیکس اقدامات 3 اہم شعبوں توسیع شدہ ٹیکس ڈیڈ سے فوائد ، دوسرے گھر کی خریداری پر ترغیبات اور ویلیو ایڈڈ ٹیکس پر استثنیٰ کا احاطہ کرتے ہیں۔

کم از کم ایک فیصد ڈیڈ ٹیکس کی شرح کے اہل گھروں کے رقبے کی حد 90 سے بڑھا کر 140 مربع میٹرکردی گئی ہے۔اس تبدیلی نے ٹیکس کٹوتی میں 6.5 ارب یوآن کا حصہ ڈالا اور 14 لاکھ سے زائد گھرانوں کو فائدہ پہنچایا۔

ان گھرانوں میں ڈیڈ ٹیکس چھوٹ حاصل کرنے والوں کا حصہ مجموعی طور پر 89.4 فیصد تھا  جو پالیسی کے نفاذ سے قبل کے مقابلے میں 14.4 فیصد پوائنٹ کا اضافہ ہے۔

بیجنگ، شنگھائی، گوانگ ژو اور شین ژین نے دوسری مرتبہ گھروں کی خریداری کےلئے ڈیڈ ٹیکس فوائد کی پیشکش کی ہے جس سے ٹیکس میں 2.58 ارب یوآن کی رعایت ملی۔ اس پالیسی سے 4 شہروں کے 35 ہزار 974 خاندانوں پر اثرات مرتب ہوئے جس میں شنگھائی میں 15 ہزار 572  گھرانوں کے لئے 94 کروڑ یوآن کی کٹوتی کے سب سے بڑے اثرات سامنے آئے۔

ان 4 شہروں میں گھروں کی منتقلی کرنے والے افراد کے لئے اب عمومی اور غیرعمومی رہائش گاہوں کے درمیان کوئی فرق نہیں بچا اور وہ ویلیو ایڈڈ ٹیکس سے یکساں طور پر مستثنیٰ ہیں۔اس سے قبل منتقلی کے لئے انفرادی طور پر کم سے کم 2 برس کی ملکیت ہونا ضروری تھا۔

اس پالیسی میں پہلے سے موجود غیر عمومی رہائش گاہوں کو  2.61 ارب یوآن کی نئی ٹیکس چھوٹ ملی ، ان شہروں میں گھروں کی منتقلی کی تعداد میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں دسمبر 2024 میں 71 فیصد اضافہ ہوا۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!