اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان میں موجود افغانی باشندوں بارے پرانے پالیسی پر ہی عملدرآمد ہو گا، چاہتے ہیں افغان باشندے جلد تیسرے ملک منتقل ہو جائیں، نئی امریکی انتظامیہ کیساتھ مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں،اسرائیلی فوج کا سیز فائر کے دوران دوبارہ غزہ پر حملہ قابل مذمت ہے ،عالمی برادری غزہ کی تعمیر نوکیلئے منصوبہ مرتب ،مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کیلئے ذمہ داریاں پوری کرے، بھارت کیساتھ قیدیوںکی رہائی کا معاملہ حل کرنے کیلئے ہر طرح کے اقدامات اٹھانے کو تیار ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت خان نے ہفتہ وار بریفننگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان اسلام آباد میں اجلاس منعقد ہو رہاہے۔ انہوںنے بتایا کہ وزیر داخلہ محسن نقوی امریکہ دفتر خارجہ کے ذریعے نہیں گئے،امریکی صدر کی تقریب حلف برداری میں پاکستان کی نمائندگی سفیر نے کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ کی نئی انتظامیہ کے ساتھ مثبت تعلقات کے خواہاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود افغانی باشندوں بارے پرانے پالیسی پر ہی عملدرآمد ہو گا، ابھی اس حوالے سے پالیسی تبدیل کرنے کے کوئی احکامات نہیں ملے،افغان مہاجرین کا تیسرے ملک جانے کا معاملہ سست روی کا شکار ہے ، چاہتے ہیں افغان باشندے جلد از جلد تیسرے ملک منتقل ہو جائیں۔انہوںنے کہا کہ پاکستان غزہ میں سیز فائر کی خیر مقدم کرتا ہے، تاہم حال ہی میں اسرائیلی فوج کی جانب سے سیز فائر کے دوران دوبارہ حملے کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ پاکستان غزہ کو دوبارہ رہنے کے قابل بنانے کا خواہاں اور مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری غزہ کی تعمیر نوکیلئے منصوبہ مرتب کرے اور مسئلہ فلسطین کے پائیدار حل کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔
ترجمان نے کہا کہ بھارت کیساتھ قیدیوںکی رہائی کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے پاکستان ہر طرح کے اقدامات اٹھانے کیلئے تیار ہے، سفارتی محاذ پر یہ معاملہ بار بار اٹھایا جارہا ہے، دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے قیدی موجود ہیں، یہ ایک بنیادی انسانی مسئلہ ہے اس کو حل ہونا چاہئے۔
انہوںنے کہا کہ موروکو میں پچھلے ہفتے کشتی کا المناک حادثہ پیش آیا جس میں22پاکستانی خوش قسمتی سے بچ گئے جن کی فہرست شیئر کی گئی ہے، واقعے کی مزید نگرانی کی جا رہی ہے۔انہوںنے کہا کہ مدد پر مراکشی حکام کے شکر گزار ہیں ،تارکین وطن کی ملک واپسی کیلئے سفارتخانہ مراکشی حکام سے رابطے میں ہے۔