جمعرات, جنوری 23, 2025
ہومChinaموسم بہار کے میلوں سے چین میں پاکستانی مصنوعات کی فروخت میں...

موسم بہار کے میلوں سے چین میں پاکستانی مصنوعات کی فروخت میں اضافہ

کونمنگ(شِنہوا)جہاں چینی عوام نئے چینی نئے سال کا استقبال کرنے کے لئے نئی اشیاء خریدنے کی روایت برقرار رکھے ہوئے ہیں وہیں پاکستان سے درآمدہ شدہ اشیاء کی مقبولیت تعطیلات کے لئے خریداری کرنے والوں میں بڑھ رہی ہے۔

رواں سال موسم بہارتہوار سے عین قبل چین کے جنوب مغربی صوبے یون نان کے شہر کونمنگ میں ایک خریداری میلہ منعقد ہوا جس میں ایشیا، افریقہ اور یورپ سے مختلف اقسام کا سامان پیش کیا گیا۔

میلے کی انتظامی ٹیم کے سربراہ لی سونگ یان کا کہنا ہے کہ اس میلے میں ایشیا، یورپ، امریکہ، آسٹریلیا اور دیگر مقامات سے نمائش کنندگان نے شرکت کی۔ میلے میں ایک ہزار 300 ادارے شریک ہوئے اور لوگ  مختلف نوعیت کی کھپت کے ایک بھرپور تجربے سے لطف اندوز ہوئے۔

آصف بشیر پہلی مرتبہ کونمنگ میلے میں شریک ہوئے۔ انہوں نے سنا تھا کہ یہ شہر جنوبی ایشیا کے قریب ہے اور اس طرح کی ثقافت ہونے کی وجہ سے یہاں پاکستانی اشیاء بہت مقبول ہیں۔ ان کی توقع کے عین مطابق ہاتھ سے بنے پاکستانی کمبل اور سکارف نے پویلین میں بہت سارے چینی گاہکوں کو اپنی طرف متوجہ کیا۔

آصف بشیر کا کہنا ہے کہ چین ہمیشہ ہمیں حیرت زدہ کرتا ہے۔ گزشتہ 2 برس میں وہ اپنے ادارے کے تیار کردہ ہاتھ سے بنے ہوئے ملبوسات کو چین میں بیجنگ، شنگھائی اور چھنگ ڈاؤ جیسے شہروں کے مختلف میلوں میں لاتے رہے جس سے انہیں اپنے ملک میں ہونے والی آمدنی سے دوگنی رقم حاصل ہوئی ہے۔

چین کی نمائشی معیشت میں زبردست ترقی دیکھنے میں آئی ہے۔ بڑے چینی شہروں کی نمائشوں میں غیر ملکی نمائش کنندگان کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ اس طرح کی نمائشیں عموماً 3 سے 10 روز چلتی ہیں اور سیاحوں کو مختلف اقسام کے سامان کے ساتھ خریداری پر راغب کرتی ہیں۔

چین اور پاکستان کے درمیان قریبی تعلقات میں اضافہ ہورہا ہے اور لوگوں کے درمیان دوستی گہری ہوتی جارہی ہے۔ پاکستانی تاجروں نے ان مواقع سے فائدہ اٹھایا اور پاکستان سے قیمتی پتھروں سے بنی اشیاء، چمڑے، لکڑی کا فرنیچر، پیتل کے ہاتھ سے بنے ظروف اور ملبوسات چین لائے ہیں۔

لکڑی کے فرنیچر کے تاجر فیصل رشید نے گزشتہ 2 برس کے دوران یون نان میں منعقدہ تقریباً تمام میلوں میں شرکت کی ہے۔ جس میں ہر سال لگنے والی سب سے بڑی چین- جنوبی ایشیا نمائش بھی شامل تھی۔

فیصل رشید نے بتایا کہ جب تک یون نان میں میلہ لگتا رہے گا وہ ضرور شرکت کرتے رہیں گے۔ گلابی لکڑی سے بنا چکمدار رنگ کا فرنیچر چینی افراد پسند کرتے ہیں۔

دراصل چینی افراد کو پاکستانی مصنوعات سے متعلق کافی تجسس رہا ہے۔ منفرد غیرمعمولی خوشبو اور چمکدار رنگ  "نئے سال” کے لئے چینی صارفین کی توقعات کو پورا کرتے ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات کو صارفین میں وسیع پیمانے مقبولیت مل رہی ہے۔

عامر محمد دوسری مرتبہ کونمنگ میں نئے سال کے سامان کی مارکیٹ آئے ہیں۔ عامر محمد کا کہنا تھا کہ چونکہ میں پہلے سے جانتا تھا کہ اس کا موضوع چینی موسم بہار تہوار ہے، اس لئے وہ بہت سے ایسی اشیا لائے ہیں جو چینی افراد پسند کرتے ہیں۔ ان کے بوتھ پر پاکستان میں قیمتی پتھروں سے تیار کردہ گوبھی، کیلاباش، ہاتھی اور پائن کے درختوں جیسے ڈیزائن کی اشیا موجود ہیں۔

عامر محمد نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ یہ خوش قسمتی کی علامتیں ہیں۔ نئے سال کے سامان کی مارکیٹ نہ صرف اپنے سامان کی تشہیر کا ایک میلہ ہے بلکہ ثقافتی تبادلے کے لئے بھی ایک پلیٹ فارم ہے۔ فروخت کے ذریعے چینی صارفین کی ترجیحات کو سمجھنے سے پاکستانی اشیاء کی فروخت بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔

عامر محمد نے کہا کہ ہمیں چینی مارکیٹ پر بہت بھروسہ ہے اور ہم چینی منڈی کو مزید تلاش کرنے اور چینی صارفین کے لئے بہترین مصنوعات لانے کو تیار ہیں۔

شنہوا
+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!