جمعرات, جنوری 23, 2025
ہومLatest190 ملین پاؤنڈزریفرنس ،عمران خان کو 14،بشری بی بی کو 7 سال...

190 ملین پاؤنڈزریفرنس ،عمران خان کو 14،بشری بی بی کو 7 سال قید کی سزا

اسلام آباد: احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈزریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14سال جبکہ اہلیہ بشری بی بی کو 7 سال قید کی سزا سنا دی، بشری بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔ جمعہ کو اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈز یفرنس پر سماعت کی ۔ عمران خان کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ بشری بی بی بھی عدالت میں حاضرہوئیں۔

تفتیشی افسر ڈپٹی ڈائریکٹر نیب میاں عمر ندیم ، نیب پراسیکیوشن ٹیم کے 3ممبران عرفان احمد، اویس ارشد ،سہیل عارف اور وکیل صفائی سلمان اکرم راجہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔اس موقع پر  بشری بی بی کی بیٹی اور داماد بھی عدالت میں موجود تھے۔

جج ناصر جاوید رانا نے 190ملین پاؤنڈ ریفرنس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14سال اور اہلیہ بشری بی بی کو 7سال قید کی سزا سنا دی، عدالت نے عمران خان پر 10 لاکھ اور اہلیہ پر 5 لاکھ کا جرمانہ بھی عائد کیا ،جرمانے کی عدم ادائیگی پر ملزمان کو مزید 6، 6ماہ کی قید بھگتنا ہوگی۔

عدالت نے القادر یونیورسٹی کو بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم جاری کر دیا ہے، سزا سنائے جانے کے بعد بشری بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔اس موقع پر جیل کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے، ایلیٹ کمانڈوز بھی جیل کے باہر تعینات تھے جبکہ جیل کی دیوار اور سامنے کھڑی تمام گاڑیوں کو بھی ہٹوا دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ عمران خان اور بشری بی بی کیخلاف 190ملین پاؤنڈ ریفرنس ٹرائل ایک سال میں مکمل ہواہے، نیب ریفرنس کا ٹرائل گزشتہ سال 18 دسمبر 2024ء کو مکمل ہوا تھا، کیس کا فیصلہ ابتدائی طور پر 23دسمبر کو سنایا جانا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے چھٹیوں اور کورس کے باعث سماعت ملتوی کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیس کا فیصلہ 6جنوری 2025ء کو سنایا جائے گا۔تاہم6جنوری کو فیصلہ ایک بار پھر موخر کردیا گیا تھا۔13جنوری کو سماعت کے دوران احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید 9بجے سے کمرہ عدالت میں موجود تھے تاہم عمران خان، بشری بی بی اور ان کے وکلا کمرہ عدالت میں نہیں پہنچے۔

14جنوری کو احتساب عدالت کی جانب سے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو عدالت میں پیش ہونے کیلئے طلب کیا گیا مگر بانی پی ٹی آئی نے کمرہ عدالت آنے سے انکار کیا،2گھنٹے انتظار کے باوجود ملزمان عدالت میں پیش نہ ہوئے ۔تحریری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ ریفرنس کا فیصلہ اب 17جنوری کو سنایا جائیگا، آئندہ تاریخ پر ملزمان اور متعلقہ افراد بر وقت حاضری یقینی بنائیں۔

یاد رہے کہ نیب نے 13نومبر 2023ء کو 190ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو گرفتار کیا تھا اور 17دن تک اڈیالہ جیل میں ان سے تفتیش کی تھی جس کے بعد یکم دسمبر 2023کو نیب نے 190ملین پاؤنڈز ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کیا،ریفرنس فائل ہونے کے بعد بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی سے اڈیالہ جیل میں تفتیش کی گئی،عدالت نے 27فروری 2024ء کو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشری بی بی پر فرد جرم عائد کی۔190ملین پاؤنڈز ریفرنس میں 100سے زائد سماعتیں ہوئیں،نیب نے پہلے 59 گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی جن میں سے 24گواہان کو ترک کیاگیا،ریفرنس میں کل 35گواہان کے بیانات قلمبند کئے گئے، وکلا صفائی نے تمام 35گواہان پر جرح مکمل کی،ریفرنس کے تفتیشی افسر میاں عمر ندیم پر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلا نے 38سماعتوں کے بعد جرح مکمل کی،ریفرنس میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وزیراعلی کے پی پرویز خٹک ،سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، القادر یونیورسٹی کے چیف فنانشل افسر گواہان میں شامل تھے۔عدالت نے ملزمان کو 342کے بیانات مکمل کرنے کیلئے احتساب عدالت نے 15مواقع فراہم کئے مگر ملزمان نے اپنے دفاع میں کوئی گواہ پیش نہیں کیا۔

عدالت نے 6جنوری 2024ء کو فرحت شہزاد گوگی، زلفی بخاری ،شہزاد اکبر سمیت اور ضیا المصطفیٰ نسیم سمیت 6ملزمان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے جائیدادیں اور بینک اکاؤنٹ منجمد کرنے کا فیصلہ سنایا۔190ملین پاؤنڈ ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت اسلام آباد ہائیکورٹ جبکہ بشری بی بی کی ضمانت قبل از گرفتاری ٹرائل کورٹ نے منظور کی۔

ٹرائل کے دوران بانی پی ٹی آئی عمران خان نے 16عدالتی گواہان کی فہرست عدالت میں جمع کرائی تاہم عدالت نے عدالتی گواہان کو بلانے کی درخواست مسترد کر دی تھی،عمران خان نے عدالت سے اپنے حق میں گواہ پیش کرنے کی درخواست کی جس پر بعد میں وہ پیچھے ہٹ گئے تھے۔

ریفرنس کی سماعت میں 4بارجج تبدیل کئے گئے ۔پہلے ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی تھی اس کے بعد جج ناصر جاوید رانا ، پھر جج محمد علی وڑائچ اور پھر دوبارہ کیس جج ناصرجاوید رانا کے پاس آیا۔اس دوران دو بار عمران خان نے جج ناصر جاوید رانا پر عدم اعتماد کا اظہارکیا تھا۔ ریفرنس میں نیب کی جانب سے 6 رکنی پراسیکیوشن ٹیم نے حصہ لیا جن میں سردار مظفر عباسی، امجد پرویز، سہیل عارف، عرفان بھولا اور چودھری نذر شامل تھے جبکہ عمران خان کی جانب سے سلمان صفدر، عثمان ریاض گل، ظہیر عباس چودھری پیش ہوتے رہے۔

خیال رہے کہ190ملین پاؤنڈز (القادر ٹرسٹ کیس )میں الزام لگایا گیا تھا کہ عمران خان اور اہلیہ بشری بی بی نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی کی جانب سے حکومت پاکستان کو بھیجے گئے 50ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور القادر یونیورسٹی کیلئے سینکڑوں کنال اراضی حاصل کی۔

ملزمان پر الزام ہے کہ 190ملین پاؤنڈز پاکستان منتقل ہونے سے قبل شہزاد اکبر کے ذریعے پراپرٹی ٹائیکون سے خفیہ معاہدہ کیا گیاجسے بانی پی ٹی آئی اپنے اثر و رسوخ سے وفاقی کابینہ میں منظور کرایا،خفیہ معاہدے کے ذریعے 190ملین پاؤنڈز حکومت کا اثاثہ قرار دے کر سپریم کورٹ کا اکاؤنٹ استعمال کیا گیا۔عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!