بیجنگ (شِنہوا) چین کے نئے موجد تیزی سے ترقی کرتی ہوئی دنیا میں سائنس اور ٹیکنالوجی میں شاندار کارنامے کر رہے ہیں۔ یہ رہنما صرف مستقبل کا تصور نہیں کر رہے بلکہ اسے حقیقت میں تبدیل کر رہے ہیں۔
33 سالہ چھن شین لونگ نے اپنی زندگی ایک جرات مندانہ وژن سائنسی اور تکنیکی طریقوں سے زراعت میں انقلاب لانےکی تلاش میں گزاری ۔ اب چین کی جنوب مغربی ہلچل مچانےوالی چھونگ چھنگ بلدیہ میں ان کی زندگی بھر کی آرزوؤں نے حقیقت کا روپ دھار لیا ہے۔
"فادر آف ہائبرڈ رائس” یوآن لونگ پھنگ سے متاثر ہو کر چھن نےاس تحقیق میں جدید ٹیکنالوجیزکو مہارت سے شامل کرتے ہوئے چاول کی افزائش اور آلو کی بیماریوں کی مزاحمت میں شاندار نتائج حاصل کیے ہیں ۔
چھن نے ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی میں جینیات کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے پودوں کے ڈی این اے کے اخراج کا عمل سست اور پیچیدہ پایا۔اس میں بعض کیمیکلز زہریلے اور کاٹنے والے تھے۔ اس سے انہیں ایک محفوظ اور زیادہ موثر طریقہ تیار کرنے کی ترغیب ملی۔
بعد ازاں انہوں نے جادوئی ٹول باکس کو تیار کیا جو ایک حیاتیاتی افزائش کا ٹول باکس ہے۔اس میں جین ایڈیٹنگ اور ٹرانسجینک ٹیکنالوجی کے لیے مختلف حیاتیاتی افزائش کے ٹولز اور کٹس شامل ہیں۔اس سے جین کی درست تبدیلی ممکن ہوتی ہے اور افزائش کے چکر کو نمایاں طور پر کم کر دیا گیا ہے۔