اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ پاک ترکیہ فرینڈ شپ ریڈیو میوزیم کے قیام کا مقصد آئندہ نسلوں کو دونوں ممالک کے تعلقات کی اہمیت سے روشناس کرانا ہے، میوزیم کے ذریعے ریڈیو پاکستان کے کردار و تاریخی پس منظر کو آئندہ وقت کیلئے محفوظ کیاگیا ہے ، ماضی پر فخر نہ کرنیوالی قومیں کبھی ترقی نہیں کرتیں۔
اسلام آباد میں پاک ترکیہ فرینڈ شپ ریڈیو میوزیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان کے دل آپس میں جڑے ہوئے ہیں، دونوں ممالک کی دوستی کی طویل تاریخ ہے،پاکستانی ترکیہ کو اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برصغیر کے لوگوں نے مشکل وقت میں ترکیہ کے عوام کی مدد کی،دہائیوں پر محیط تعلقات بارے آئندہ نسلوں کو آگاہ کرنے ،تعاون کو دوسرے شعبوں میں بڑھانے کی ضرورت ہے۔
انہوںنے کہا کہ پاک ترکیہ فرینڈ شپ ریئڈیو میوزیم کا قیام اہمیت کا حامل ہے، میوزیم کے قیام کا مقصد آنے والی نسلوں کو پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات کی اہمیت سے روشناس کرانا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک ترکیہ فرینڈ شپ ریڈیو میوزیم دونوں ممالک کے عوام کو مزید قریب لائے گا، اس میوزیم کے ذریعے ریڈیو پاکستان کے کردار و تاریخی پس منظر کو آئندہ وقت کیلئے محفوظ کیاگیا ہے ، جو قومیں ماضی پر فخر نہیں کرتیں وہ کبھی ترقی نہیں کرتیں۔
انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کی نمائندگی پر فخر ہے، قائداعظم کی ریڈیو پر ریکارڈ تقاریر بھی ہم نے سنیں، بہت سے لوگوں نے ریڈیو پاکستان سے کیریئر کا آغاز کیا، آج ہماری اکانومی زراعت پر منحصر ہے، زراعت کے حوالے سے ریڈیو پر معلومات دی جاتی تھیں، معیشت کی بہتری میں بھی ریڈیو کا کردار اہم رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں اتنی خیرات کوئی اور قوم نہیں کرتی جتنی پاکستانی کرتے ہیں، آزاد کشمیر میں زلزلہ آیا تو پورے پاکستان سے لوگ امدادی سامان لیکر پہنچے، عوام کو ریڈیو پاکستان کے کردار سے اجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان ہم سب کا ادارہ ہے،اس کی فلاح وبہبود ہم سب کی ذمہ داری ہے، میوزیم کے قیام کا مقصد آئندہ نسلوں کو پاک ترکیہ تعلقات کی اہمیت سے روشناس کرانا ہے۔