اسلام آباد: وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہاہے کہ سعودی عرب میں مختلف جرائم میں 10 ہزار 279 ہ پاکستانی قید ہیں ، پاکستان میں قیدیوں کی وطن واپسی میں کوئی رکاوٹ نہیں،معاہدے کے تحت 570 قیدیوں کی پاکستان منتقلی کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔
بدھ کو قومی اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ دستاویز کے مطابق ریاض کے مختلف علاقوں میں 5 ہزار 341 اور جدہ کے مختلف علاقوں میں 4 ہزار 848 پاکستانی قید ہیں۔ گزشتہ تین برسوں میں سعودی جیلوں میں قید 253 پاکستانیوں کو مخیر حضرات کے تعاون سے رہائی دلائی گئی۔
پاکستانی قیدیوں کو 18 مختلف جرائم میں ملوث ہونے پر جیلوں میں ڈالا گیا۔ پاکستانی قیدی بارڈر سیکیورٹی، منشیات، سائبر کرائم، منی لانڈرنگ، قتل اور اسمگلنگ جیسے سنگین جرائم میں ملوث ہیں۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ 400 پاکستانیوں کو ملک واپس منتقل کرنے کے لیے تفصیلات کا سعودی حکام کے ساتھ تبادلہ کیا گیا۔اس موقع پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ سعودی عرب میں مختلف جرائم میں قید پاکستانیوں کی تعداد 10 ہزار 279 ہے۔
اسحاق ڈار نے بتایا کہ سزا مکمل اور پاسپورٹ کی معیاد ختم ہو تو ایمرجنسی ٹریول دستاویزات فراہم کیے جاتے ہیں جب کہ سزا پوری کرنے والے قیدیوں کے جرمانے کی رقم پاکستانی برادری ادا کرتی ہے۔