کراچی: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک میں غیر اعلانیہ جنگ کا مقصد اندورنی انتشار و عدم استحکام پیدا کرنا ہے،سائبر اسپیس بڑا خطرہ بن چکی ،ملکی سلامتی کیلئے اقدامات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے،عمران اصلی رسیدیں دکھانے پر رہا ہوجائیں گے۔
کراچی میں صوبائی وزیر ناصر شاہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ آج ٹیکنالوجی فائدہ مند ہونے کے ساتھ بہت بڑا خطرہ بھی بن چکی ہے، سائبر اسپیس نیا محاذ ہے جس کے دفاع کیلئے ہر ملک تگ ودو کررہا ہے، امریکا جیسے ملک کو بھی سائبر سکیورٹی کے چیلنجز درپیش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سائبر اسپیس کے دفاع میں پاکستان نے تاخیر سے قدم اٹھایا لیکن ملک کی سلامتی کیلئے اقدامات کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔انہوںنے کہا کہ ماضی میں ترقی کی تین اڑانیں کریش ہوتے دیکھ چکے ہیں،پیپلز پارٹی ہمارے ساتھ حکومت میں شریک ہے، اڑان پاکستان حکومت کا نہیں قوم اور پاکستان کے مستقبل کا منصوبہ ہے، اس کے سٹیک ہولڈر 24کروڑ عوام ہیں، منصوبے پر خیبرپختونخوا حکومت کو بھی اعتماد میں لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت غیر اعلانیہ جنگ کا سامنا ہے جس کا مقصد ملک میں اندورنی انتشار اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے، اس کو دہشت گردی کی لہر سے ملاکر دیکھیں تو سب کھیل سمجھ آجائے گا۔
شازیہ مری کے بیان بارے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ اتحادی حکومت میں ہلکی پھلکی موسیقی چلتی رہتی ہے۔ پیپلز پارٹی اور( ن) لیگ ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتیں ہیں جن کے اپنے اپنے نظریات ہیں لیکن پاکستان کی سلامتی اور مفاد کے معاملے پر دونوں متفق ہیں، ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سندھ میں ترقیاتی فنڈز بھرپور طریقے سے جاری کرے گی ،سیلاب سے یہاں جو تباہی ہوئی اس سے نکلنے میں صوبائی حکومت کی مدد کی جائے گی۔ ایک سوال پر انہوں نے بانی پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان لوگوں سے رسیدیں مانگتے تھے مگر جب ان سے کہا گیا کہ رسیدیں دکھاو تو وہ بوگس نکلیں جب وہ اصلی رسیدیں دکھا دیں گے تو رہا ہوجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ سے آنے والا 190ملین پائونڈ قومی خزانے کی بجائے اپنے دوست کے اکائونٹ میں جمع کرادیا، انہوں نے جو رسیدیں دیں اس کے مطابق وزیراعظم کو سستے تحفے ملے اور اس کے عملے کو مہنگے تحفے ملے، کیا کہیں ایسا ہوسکتا ہے؟۔