بیجنگ (شِنہوا) حکومت نے بتا یا ہے کہ اعلی معیار کی ترقی چین کو تمام پہلوؤں میں ایک جدید سوشلسٹ ملک بنانے کا "مرکزی ہدف” ہے،اس میں 2024 کے دوران مزید پیشرفت ہوئی ہے اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت نے اپنی اقتصادی قوت،سائنسی و تکنیکی صلاحیتوں اور مجموعی قومی طاقت میں مزید اضافہ کیا ہے۔
قومی ترقی و اصلاحات کمیشن(این ڈی آر سی)کے نائب سربراہ ژاؤ چھن شین نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس کے دوران گزشتہ برس اعلی معیار کی ترقی سے متعلق کچھ اہم کامیابیاں پیش کیں۔
ژاؤ نے بڑھتی ہوئی اختراعی طاقت کے حوالے سےکہا کہ عالمی اختراع کے انڈیکس میں گزشتہ برس چین کا نمبر 11 واں رہا۔ قمری تحقیق کا منصوبہ اور ہیوی ڈیوٹی گیس ٹربائنز جیسی مسلسل اہم اختراعی کامیابیاں حاصل کی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ اختراع پر مبنی ترقی نے روایتی صنعتوں کی اپ گریڈنگ، ابھرتی ہوئی صنعتوں میں پیشرفت ، مستقبل کی صنعتوں کی منصوبہ بندی، اور جدید صنعتی نظام کے قیام کے لئے تیرفتار اقدامات کرنے پر بھی رہنمائی کی۔اس کے علاوہ، ہائی ٹیک پیداواری ترقی کی شرح پیداوار کی مجموعی شرح نمو کے مقابلے میں زیادہ رہی۔
مربوط ترقی میں ٹھوس اقدامات کے حوالے سے ژاؤ نے کہا کہ چین نے گزشتہ برس مربوط علاقائی ترقی کی حکمت عملیوں پر مکمل عملدرآمد کیا اور بیجنگ-تیانجن-ہیبے خطہ، دریائے یانگسی طاس اور گوانگ ڈونگ-ہانگ کانگ-مکاؤ عظیم تر خلیجی خطہ نے مربوط علاقائی ترقی میں اپنے کردار کو مزید مستحکم کیا۔