بیجنگ (شِنہوا) چین نے 2030 تک اپنے تیز رفتار ریلوے ٹریک کی لمبائی کو 60 ہزار کلومیٹر تک بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے جو 2024 کے اختتام پر 48 ہزار کلومیٹر تھی۔
چائنہ اسٹیٹ ریلوے گروپ کمپنی لمیٹڈ (چائنہ ریلوے) نے جمعرات کو بتایا کہ ملک اپنے ریلوے کی سہولیات بہتر بنانے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے ۔اس لئے ریلوے نیٹ ورک کا آپریٹنگ مائلیج 2030 تک ایک لاکھ 80 ہزار کلومیٹر تک پہنچنے کی توقع ہے جو 2024 کے اختتام پر ایک لاکھ 62 ہزار کلومیٹر تھا۔
چائنہ ریلوے کا کہنا ہے کہ ریلوے شعبے میں ملک کی مقررہ اثاثہ سرمایہ کاری 2025 میں 590 ارب یوآن (تقریباً 82.08 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچنے کی توقع ہے۔اس میں ایک تخمینے کے مطابق 2 ہزار 600 کلومیٹر کے نئے ریلوے ٹریکس رواں سال فعال ہوجائیں گے۔
کمپنی کے مطابق چین کے ریلوے نیٹ ورک کے ذریعے 2024 میں ریکارڈ 4.08 ارب مسافر دورے ہوئے جو 2023 کے مقابلے میں 10.8 فیصد اضافہ ہے ۔ توقع ہے کہ یہ دورے 2025 میں بھی بڑھتےہوئے ممکنہ طور پر 4.28 ارب دوروں تک پہنچ جائیں گے۔
چین کی ریلوے کے ذریعے گزشتہ برس مجموعی طور پر 3.99 ارب ٹن سامان کی نقل و حمل ہوئی جو گزشتہ برس کی نسبت 1.9 فیصد زیادہ ہے اور 8 سالوں سے مسلسل بڑھتا ہوا رجحان ہے۔