اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا نے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو مصروف ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کیلئے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کا نیا عالمی ہوائی اڈہ پاک چین عظیم دوستی کی نمایاں مثال ،عالمی معیار، جدید سہولتوں سے آراستہ ایئرپورٹ کی تعمیر پر چین کے شکر گزار ہیں،ایئرپورٹ فعال ہونے سے علاقے میں خوشحالی آئیگی ،روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔
پیر کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ بارے امور پر اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ محمد آصف، وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب و متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی جبکہ نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر نجکاری عبدالعلیم خان بذریعہ وڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔
اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ رقبے کے لحاظ سے ملک کا سب سے بڑا ہوائی اڈہ ہے، گوادر ایئرپورٹ دنیا کا سب سے بڑا ہوائی جہاز اے380ہینڈل کر سکتا ہے، اس ایئرپورٹ سے 40لاکھ مسافر سالانہ سفر کر سکیں گے، گوادر سے مسقط کیلئے پروازوں کا آغاز 10جنوری سے ہو جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کی جانب سے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو ایرو ڈروم سرٹیفکیٹ جاری کر دیا گیا، جبکہ پاکستان کسٹمز نے بھی اس ایئرپورٹ کو نوٹیفائی کر دیا ہے۔شرکاء کو بتایا گیا کہ نیوگوادر ایئرپورٹ پر پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی ، ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس، پاکستان کسٹمز، اینٹی نارکوٹکس فورس، ایف آئی اے سمیت بارڈر ہیلتھ سروس کا عملہ تعینات کیا جا چکا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ پی آئی اے کے کراچی اور گوادر کیلئے موجودہ فلائٹ آپریشن کے دورانئے کو جلد ہی ہفتے میں تین بار کیا جائے گا، پاکستان کی نجی ائیر لائنز کی چین، اومان اور متحدہ عرب امارات کی ایئرلائنز سے گوادر سے ملکی اور بین الاقوامی فلائٹ آپریشنز شروع کرنے کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ نیو گوادر ایئرپورٹ پر کولڈ اسٹوریج ، ویئر ہاسز ، کوریئر سروسز کی سہولتوں، کارگو شیڈز ، تکنیکی گرانڈ سپورٹ آلات، فیول فارمز، ہوٹلز اور شاپنگ مالز کیلئے جگہ مختص کی گئی ہے۔ایئرپورٹ پر بینکوں کی برانچز کے قیام اور اے ٹی ایم مشینوں کی تنصیب کے حوالے سے سٹیٹ بینک سے رجسٹرڈ تمام بینکوں سے رابطہ کیا گیا ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے بذریعہ سڑک رابطہ بہتر بنانے کے حوالے سے ایسٹ بے ایکسپریس وے کا پہلا حصہ مکمل ہو چکا ہے، دوسرے حصے کی فزیبلیٹی تیار کی جا رہی ہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے فعال ہونے سے علاقے میں خوشحالی آئے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، انہوں نے کہا کہ گوادر کا نیا عالمی ہوائی اڈہ پاک چین عظیم دوستی کی نمایاں مثال ہے، عالمی معیار، جدید سہولتوں سے آراستہ ایئرپورٹ کی تعمیر پر عظیم دوست کے شکر گزار ہیں۔
انہوں نے ہدایت کی کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو مصروف ٹرانزٹ پوائنٹ بنانے کے حوالے سے قابل عمل حکمت عملی ترتیب دی جائے۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی کیلئے فول پروف انتظامات کئے جائیں جبکہ ملک خصوصا بلوچستان کے دیگر علاقوں کے درمیان رابطہ سڑکوں کا نظام بہتر بنایا جائے۔