اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان کیساتھ سیکیورٹی تجارت و دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے لوگوں کی سکیورٹی کیلئے پرعزم ہیں، بارڈر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشنزکا مقصد پاکستانی شہریوں کو ٹی ٹی پی و دیگر دہشت گردوں سے بچانا ہے،2024 سفارتکاری کیلئے سرگرم سال تھا، بیلا روس، چین، آذر بائیجان، روس، سعودی عرب، ترکیہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کیساتھ اچھی انڈر اسٹینڈنگ بنی،پی آئی اے پروازوں سے پابندی ہٹانے کیلئے یورپی یونین سمیت دیگر ممالک کیساتھ بات چیت جاری ہے۔
جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ 2024 پاکستان کی سفارت کاری کیلئے سرگرم سال تھا، بیلا روس، چین، آذر بائیجان، روس، سعودی عرب، ترکیہ، برطانیہ اور دیگر ممالک کیساتھ اچھی انڈر اسٹینڈنگ بنی، وزیر خارجہ نے بلجیم، مصر، ایران، سعودی عرب، برطانیہ اور دیگر ممالک کے دورے کئے، وزیر اعظم اور صدر نے بھی 2024میں مختلف ممالک کے دورے کیے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان میں ملائشیا، روس، سعودی عرب اور دیگر ممالک کے وفد پاکستان آئے، رواں سال خطے اور دنیا بھر میں مختلف تبدیلیاں رونما ہوئیں، تبدیلیوں کے باوجود باہمی مفادات کے پیش نظر مختلف ممالک کیساتھ تعلقات اچھے بنائے۔ انہوںنے کہا کہ امریکہ سمیت یورپ میں بھی اپنے پارٹنرز کے ساتھ تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں، یورپی یونین نے پی آئی اے سے پابندی ہٹائی ہے، پاکستان پی آئی اے پروازوں سے پابندی ہٹانے کیلئے یورپی یونین کے علاوہ دیگر ممالک کے ساتھ بھی بات چیت کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کیساتھ سال 2024 کا آغاز ملٹری حملوں سے ہوا، اپریل میں دونوں ممالک کے درمیان انگیجمنٹ ہوئی ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے لوگوں کی سکیورٹی کیلئے پرعزم ہے، بارڈر کے علاقوں میں سیکیورٹی فورسز آپریشن کئے گئے ہیں ،بارڈر ایریا میں یہ آپریشنز انٹلیجنس اطلاعات اور ثبوتوں کی بنیادوں پر کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کارروائیوں کا مقصد پاکستانی شہریوں کو ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں سے بچانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کیساتھ گزشتہ دنوں سے ہی رابطے میں ہے اور نمائندہ خصوصی برائے افغانستان صادق خان بھی اس وقت کابل میں موجود ہیں، صادق خان نے افغان وزیر داخلہ ، وزیر خارجہ، نائب وزیر اعظم اور دیگر لوگوں سے ملاقات کی ہے ،جس میں سکیورٹی صورتحال ، بارڈر مینجمنٹ اور تجارت پر بات چیت کی گئی ہے۔
انہوںنے بتایا کہ پاکستان افغانستان کی خودمختاری اور سالمیت کی عزت کرتا ہے، ہم نے ہمیشہ بات چیت اور سفارتکاری پر توجہ دی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں،ہم اپنے دیگر شراکت داروں کے ساتھ بھی اہم علاقائی وعالمی امور پر تعاون کیلئے پر عزم ہیں۔