بیجنگ(شِنہوا) چینی وزارت خارجہ نے بعض کینیڈین اداروں اور اہلکاروں کے خلاف جوابی اقدامات کا فیصلہ جاری کردیا ہے۔
یہ فیصلہ 21 دسمبر 2024 کو عوامی جمہوریہ چین کی وزارت خارجہ امور کے فرمان نمبر 15 کے طور پر جاری کیا گیا جو اسی تاریخ سے موثر ہوگا۔
یہ فیصلہ غیر ملکی پابندیوں سے نمٹنے کے حوالے سےعوامی جمہوریہ چین کے قانون کے آرٹیکل3، 4، 5، 6، 9 اور 15 کے تحت بعض کینیڈین اداروں اور اہلکاروں کے خلاف جوابی اقدامات کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔
فرمان کے تحت چین کے اندر’’ویغور رائٹس ایڈووکیسی پراجیکٹ‘‘ اور ’’کینیڈا-تبت کمیٹی‘‘ کی منقولہ وغیر منقولہ جائیدادوں اور دیگر قسم کے اثاثہ جات منجمد کئے جائیں گے اور چین میں تمام اداروں اور افراد کا ان اداروں کے ساتھ لین دین،تعاون اور سرگرمیاں ممنوع ہوں گی۔
اس کے علاوہ ’’ویغور رائٹس ایڈووکیسی پراجیکٹ‘‘ اور’’کینیڈا-تبت کمیٹی‘‘ کے متعلقہ اہلکاروں کی چین میں منقولہ و غیر منقولہ جائیدادیں اور دیگر قسم کے اثاثہ جات منجمد کر دئیے جائیں گے۔چین کے اندر تمام اداروں اور افراد کا ان کے ساتھ لین دین،تعاون اور دیگر قسم کی سرگرمیاں ممنوع ہوں گی۔ان افراد کے (ہانگ کانگ اور مکاؤ سمیت) چین کے ویزے یا داخلے پر پابندی ہو گی۔