امریکہ تائیوان کو اسلحہ کی فراہمی بند کرے، چین

چین، چینی پیپلز لبریشن آرمی کی ایسٹرن تھیٹر کمانڈ کی تائیوان جزیرے کے اطراف جنگی تیاریوں اور فوجی مشقوں کے دوران طیارہ بردار بحری جہاز شان ڈونگ سے جے 15 لڑاکا طیارہ اڑان بھر رہا ہے۔(شِنہوا)

بیجنگ (شِنہوا) چین نے امریکہ سے کہا ہے کہ تائیوان کو مسلح کرنا فوری طور پر بند کرتے ہوئے آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کے لئے نقصان دہ اقدامات روکے۔

اطلاعات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع نے 26 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ امریکی محکمہ خارجہ نے تائیوان کو 1.988 ارب امریکی ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دیدی ہے جس میں “نیشنل ایڈوانسڈ سرفیس۔ ٹو۔ ائیر میزائل سسٹمز” اور ریڈار سسٹم بھی شامل ہیں۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ چین کے تائیوان خطے کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت ایک چین اصول اور چین ۔ امریکہ تین مشترکہ اعلامیوں خاص کر 17 اگست 1982 کے اعلامیہ کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

یہ فروخت چین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کو پامال ، آبنائے تائیوان میں چین ۔ امریکہ تعلقات اور امن و استحکام کو نقصان اور “تائیوان کی آزادی” علیحدگی پسند قوتوں کو شہ دیتی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چین اس فروخت کی شدید مذمت کرتا اور اس کا سخت مخالفت ہے جبکہ اس اقدام پر امریکہ سے شدید احتجاج بھی کیا گیا ہے۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts