تائیوان تجارتی رکاوٹ کی تحقیقات کے بعد مزید اقدامات “ناگزیر” ہیں، ترجمان مین لینڈ

چین، ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے تر جمان چھن بن ہوا پر یس کانفرنس کر رہے ہیں۔(شِنہوا)

بیجنگ(شِنہوا) مین لینڈ کے ترجمان نے کہا ہے کہ تائیوان میں تجارتی رکاوٹ کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد مزید اقدامات ڈیموکریٹک پروگریسیو پارٹی (ڈی پی پی) حکام کے غلط اقدامات اور ناقابل تلافی موقف کا ایک ضروری جواب ہے۔

ریاستی کونسل کے تائیوان امور کے دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے یہ بات تائیوان کی مین لینڈ افیئرز کونسل کے حالیہ بیانات کے بارے میں میڈیا کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہی جس میں مین لینڈ پر معیشت اور تجارت کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

مین لینڈ نے 12 اکتوبر کو اعلان کیا تھا کہ وہ مزید اقدامات پر غور کر رہا ہے کیونکہ تحقیقات کے مطابق تائیوان کے تجارتی پابندیوں کے اقدامات مین لینڈ کے خلاف تجارتی رکاوٹیں ہیں۔

چھن بن ہوا کے مطابق ڈی پی پی حکام نے طویل عرصے سے متعدد مین لینڈ درآمدات پر یکطرفہ پابندیاں عائد کر رکھی ہیں، جس سے مین لینڈ کی صنعتوں اور کاروباری اداروں پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

چھن بن ہوا نے مزید بتایا کہ تحقیقات کے نتائج جاری کرنے کے باوجود ڈی پی پی حکام نے ان پابندیوں کو ہٹانے کے لئے ٹھوس اقدامات نہیں کئے اور اس کی بجائے آبنائے تائیوان میں اقتصادی تعاون اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں میں اضا فہ کیا ہے۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts