میانمار میں بارہ سالہ بہادر بچے نے 100 سے زائد افراد کو سیلاب سے بچالیا


میانمار،امدادی کارکن نیپی تاؤ میں متاثرین سیلاب کو بچا رہے ہیں۔ (شِنہوا)
ینگون (شِنہوا) میانمار میں ستمبر کے آغاز میں آنے والے شدید سیلاب میں پامیار نامی ایک 12 سالہ بچے نے 100 سے زائد افراد کو بحفاظت بچا لیا۔
میانمار کے سرکاری ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی رپورٹ کے مطابق نیپی تاؤ کے علاقے لیوے کے گاؤں اونگ ٹھکہ میں رہنے والا یہ بچہ حالیہ سیلاب کے بحران میں ایک قابلِ ذکر ہیرو بن گیا ہے۔ پامیار کے نام کا مطلب’’برکت‘‘ ہے۔
پامیار نے شِنہوا کو بتایا ’’ریسکیو کے دوران مجھے عموماً اپنے ہاتھوں کی مدد سے طاقت ور موجوں کو پیچھے دھکیلنا پڑتا تھا اور میں بزرگ افراد کو اپنی پشت پر سوار کر لیتا تھا۔ 11 اور 12 ستمبر کو میں نے دن اور رات کے دوران بہت سے بزرگوں اور دیگر افراد کو بحفاظت ریسکیو کیا۔ انہیں محفوظ دیکھ کر مجھے نہایت خوشی ہوئی‘‘۔
پامیار نے بتایا کہ اس کا ایک دن ڈاکٹر بننے کا خواب ہے۔ اس نے پرجوش انداز میں کہا ’’میں بہت سے لوگوں کی زندگی بچانا چاہتا ہوں‘‘۔
اس کے ماہی گیر باپ مِن نائنگ نے کہا ’’پامیار نے صرف پرائمری تک تعلیم حاصل کی کیونکہ گھریلو ذمہ داریوں کے باعث وہ مزید تعلیم جاری نہیں رکھ سکتا تھا۔ اب میں اس کی تعلیم کی خواہش کو دیکھتے ہوئے اسے دوبارہ سکول میں داخل کروانا چاہتا ہوں‘‘۔
پامیار کی جانب سے بچائے گئے 38 سالہ نگوے ہلائنگ نے کہا ’’میں اور میرے بھائی جوان اور طاقتور ہیں مگر ہم اس صورتحال سے نمٹنا نہیں جانتے تھے۔ ہمارے اردگرد صرف پانی تھا اور میں بہت پریشان تھا‘‘۔
نگوے ہلائنگ نے مزید کہا ’’جو پامیار نے کیا، وہ کوئی اور نہیں کرسکتا تھا۔ وہ اپنی کم عمری کے باوجود واقعی ایک ہیرو ہے‘‘۔
ینگون کے ایک مخیر شخص گوگو نے کہا ’’میں نے دیگر معاونین کے تعاون سے پامیار کو ایک موٹر بوٹ اور نقدی انعام کے طور پر دی ہے‘‘۔

Author

  • شِنہوا دنیا کی صف اول کی نیوز ایجنسیوں میں سے ایک ہے۔

    View all posts