ماہرین یورپی یونین کی آٹو انڈسٹری پر ممکنہ طویل مدتی اثرات اور محصولات کی وجہ سے چین کے ساتھ وسیع تر تجارتی تعلقات کے بارے میں فکرمند ہیں۔(شِنہوا)
بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا ہے کہ اگر یورپی یونین چین کے ساتھ الیکٹرک گاڑیوں (ای وی) کے حوالے سے عمومی مذاکرات کے دوران کچھ چینی کمپنیوں کے ساتھ الگ الگ قیمتوں کے وعدے پر بات چیت کرتی ہے تو اس سے یورپی یونین اور چین کے درمیان باہمی اعتماد کو نقصان پہنچے گا۔
ترجمان نے کہا کہ اس سے مجموعی مذاکراتی عمل میں بھی خلل پڑے گا اور قیمتوں کے معاہدوں پر عملدرآمد اور نگرانی کے لئے مزید انتظامی اخراجات میں اضافہ ہوگا۔
25 اکتوبر کو چینی وزیر تجارت وانگ وین تاؤ اور یورپی کمیشن کے ایگزیکٹو نائب صدر اور ٹریڈ کمشنر والڈس ڈومبروسکس کے درمیان ویڈیو لنک کے ذریعے ہونے والی بات چیت کے دوران چین نے یہ واضح کیا تھا کہ چائنہ چیمبر آف کامرس برائے مشینری اور الیکٹرانک مصنوعات کی درآمدات وبرآمدات کو مختلف قسم کے چینی کاروباری اداروں کی طرف سے قیمت کے تعین کا مکمل اختیار دیا گیا ہے جو صنعت کی مجموعی پوزیشن کی نمائندگی کرتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس بنیاد پر چین اور یورپی یونین نے مشاورت کے کئی دور کئے ہیں جن میں بہت سی کوششیں کی گئی ہیں اور کچھ پیشرفت بھی ہوئی ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ چین کو امید ہے کہ دونوں فریق سابقہ مشاورت کو آگے بڑھائیں گے اور مذاکراتی عمل کو تیز کریں گے تاکہ جلد از جلد ٹھوس پیشرفت ہوسکے۔