منگل, جولائی 22, 2025
ہومLatestایف آئی اے کی جدید خطوط پر تنظیم نو، وزیر داخلہ نے...

ایف آئی اے کی جدید خطوط پر تنظیم نو، وزیر داخلہ نے پلان طلب کرلیا

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ایف آئی اے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے جامع پلان طلب کرلیا جبکہ خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کے احکامات جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ غیر قانونی امیگریشن میں ملوث مافیا کیخلاف سخت کریک ڈائون کیا جائے، ایئرپورٹس پر امیگریشن عمل آسان بنایا، فاسٹ ٹریک کائونٹرقائم کئے جائیں۔

پیر کو وفاقی وزیر داخلہ نے ایف آئی اے ہیڈکوارٹر اسلام آباد کا دورہ کیاجہاں انہوں نے یادگار شہدا ء پر حاضری دی، پھول رکھے ،فاتحہ خوانی اور شہدا کی عظیم قربانیوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا۔ بعدازاں وزیر داخلہ کی زیر صدارت ایف آئی اے ہیڈکوارٹر میں اعلی سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت داخلہ طلال چودھری، سیکرٹری داخلہ، چیئرمین سی ڈی اے سمیت ایف آئی اے کے اعلی افسران نے شرکت کی۔

ڈی جی ایف آئی اے راجہ رفعت مختار نے وزیر داخلہ کو ادارے میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دی ۔ وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کی جدید خطوط پر تنظیم نو کی ہدایت کرتے ہوئے جامع پلان طلب کر لیا۔ وزیر داخلہ نے ادارے کو مزید فعال بنانے کیلئے قوانین اور رولز میں ضروری ترامیم پر فوری کام کا شروع کرنے کی ہدایت کی اور ایف آئی اے کیلئے فوری جدید ٹیکنالوجی اور مطلوبہ ہتھیاروں کی بھی منظوری دی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایف آئی اے کو حکومت کے ساتھ عوام کی توقعات پر پورا اترنا ہوگا، کارکردگی پر ہی ایف آئی اے کو مزید مراعات دی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی امیگریشن میں ملوث مافیا سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے، بے رحمانہ کریک ڈائون اور زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی بدنامی کے ذمہ دار عناصر کو روکنا ایف آئی اے کی اولین ذمہ داری ہے، شہریوں کی سہولت کیلئے ایئرپورٹس پر امیگریشن عمل کو آسان اور سہل بنایا جائے۔

وزیر داخلہ نے ایف آئی اے کو فاسٹ ٹریک کائونٹرز قائم کرنے، نصاب کو جدید خطوط کے مطابق بنانے اور سٹاف کی کمی کے پیش نظر منظور شدہ خالی آسامیوں پر فوری بھرتی کی ہدایت کی۔وزیر داخلہ نے ہیڈکوارٹر عمارت کی بحالی کیلئے ماسٹر پلان طلب کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے اکیڈمی کو نئی الاٹ کی گئی زمین پر منتقل کیا جائے جبکہ زونل آفس بھی جلد از جلد بحال کیا جائے ۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!