پیرو میں چنکائی بندرگاہ کا ایک منظر۔(شِنہوا)
لیما(شِنہوا)چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ وہ اپنے دورے کے دوران پیرو کی صدر دینا بولوارٹےکے ساتھ چنکائی بندرگاہ کی افتتاحی تقریب میں ویڈیو کے ذریعے شرکت کریں گے۔
انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز پیرو کے میڈیا ادارے ایل پیروآنو میں شائع ہونے والے ایک دستخط شدہ مضمون میں کہی ہے۔
اس مضمون کا عنوان ’’چین-پیرو دوستی، روشن تر مستقبل کی طرف سفر ‘‘ ہے جسے شی کے لیمامیں31ویں ایپیک اقتصادی سربراہ اجلاس میں شرکت اور پیرو کے سرکاری دورے کے موقع پر شائع کیا گیا ہے۔
شی نے کہا ہے کہ چنکائی بندرگاہ کی تکمیل سے پیرو کو رابطے کے ایک کثیر جہتی، متنوع اور مئوثر نیٹ ورک قائم کرنے میں مدد ملے گی جو ساحل سے اندرون ملک، پیرو سے لے کر لاطینی امریکہ اور کیریبین تک پھیل جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چنکائی بندرگاہ سےنئے دور کی انکا ٹریل بنانےمیں مدد ملے گی جس کا نقطہ آغاز چنکائی بندرگاہ سے ہوگا اور اس طرح خطے کی مجموعی ترقی اور انضمام کو فروغ حاصل ہو گا۔
شی نے اپنے مضمون میں چنکائی بندرگاہ کی تعمیر سے فعالیت تک اس کی کامیابی یقینی بنانے کے لئے دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں پر زور دیا تاکہ چنکائی تا شنگھائی راستہ چین، پیرو اور لاطینی امریکہ کو مشترکہ ترقی اور خوشحالی کی طرف لے جائے۔
شی نے کہا کہ چین پیرو کے ساتھ مل کرحقیقی کثیرجہتی کا علمبردار بننے، ایک مساوی اور منظم کثیر قطبی دنیا کے فروغ اور عالمی سطح پر مفید اور جامع اقتصادی عالمگیریت آگے بڑھانے کے لئے کام کرنے کو تیار ہے۔
شی نے کہا کہ دنیا ایک صدی میں نظرنہ آنے والی تبدیلی سے گزر رہی ہے اور انسانیت ایک مرتبہ پھر تاریخ کے دوراہے پر کھڑی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین پیرو کے ساتھ مل کر گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کے نفاذ اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک برادری کے قیام کے لئے کام کرنے کو تیار ہے۔
شی نے مزید کہا کہ چین پیرو کی اییپک کی صدارت کی مضبوطی سے حمایت کرتا ہے ۔ ایک کامیاب اور نتیجہ خیز اجلاس کو یقینی بنانے،”لیما امپرنٹ” کے ساتھ ایشیا بحرالکاہل تعاون بڑھانے اور مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایشیا بحرالکاہل برادری کے قیام میں نیا کردار ادا کرنے کے لئے پیرو کے ساتھ مل کر قریبی کام کرے گا۔