لاہور: اداکارہ و گلوکارہ تارا محمود نے کہا ہے کہ میں بہت صاف گو ہوں ، اکثر اوقات اس عادت کی وجہ سے لوگ مجھ سے ناراض ہو جاتے ہیں۔۔ ایک پرو گرام میں گفتگو کرتے ہوئے اگر انہیں کوئی چیز اچھی نہ لگے تو وہ سوچے سمجھے بغیر لوگوں سے کہہ دیتی ہیں، جیسے اگر کسی کے کپڑے یا رنگ اچھے نہ لگیں تو وہ بلا جھجک کہہ دیتی ہیں کہ تمہارے یہ کپڑے اچھے نہیں لگ رہے یا یہ رنگ تم پر جچ نہیں رہا، جس پر لوگ اکثر برا مان جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میںنے اداکاری کا آغاز اتفاقا کیا، مجھے اس کا شوق نہیں تھا اور نہ ہی ایسا کوئی ارادہ تھا کہ اداکاری میں اپنا کیریئر بنائیں، لیکن اداکارہ ثمینہ احمد نے مجھ پر زور دیا کہ وہ اداکاری کریں تو پھر میںاس فیلڈ میں آگئی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ویسے تو عموما ڈراموں کی کہانی تبدیل نہیں ہوتی، لیکن ڈراموں کے سیٹ پر ایک چیز سب سے زیادہ دیکھنے کو ملتی ہے کہ انہیں یہ نہیں بتایا جاتا کہ ان کے کتنے بچے ہوں گے۔ انہوں نے کہا ایک مرتبہ وہ کسی ڈرامے میں کام کر رہی تھیں جس کے بارے میں انہیں بتایا گیا کہ وہ صبور علی کی ماں کا کردار ادا کریں گی، لیکن جب وہ شوٹنگ کے لیے پہنچیں تو انہیں معلوم ہوا کہ سلمان سعید بھی ان کے بیٹے ہوں گے، یہ سن کر وہ حیران رہ گئیں۔
اداکارہ کا کہنا تھا کہ سلمان سعید کہیں سے بھی ان کے بیٹے نہیں لگ رہے تھے، ان کا قد بھی بہت زیادہ ہے اور عمر میں بھی خاصے مناسب ہیں، تو اس پر انہوں نے حیران ہو کر کئی بار سلمان سعید سے پوچھا کہ آپ ڈرامے میں میرے بیٹے ہوں گے؟ ایسی صورتحال کبھی کبھار ڈراموں کے سیٹ پر پیش آجاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کبھی کبھار ڈراموں کے کرداروں کے اثرات عام روزمرہ زندگی پر بھی پڑتے ہیں، وہ ایک ڈراما کر رہی تھیں شادی کارڈ، جس میں انہوں نے اردو اور انگریزی کو مکس کر کے کوئی زبان بولی تھی، وہ کافی دلچسپ تھی اور وہ زبان وہ عام زندگی میں بھی بولنے لگی تھیں۔