بدھ, جولائی 2, 2025
ہومLatestسلامتی کونسل غزہ میں اسرائیلی مظالم فوری روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے،پاکستان

سلامتی کونسل غزہ میں اسرائیلی مظالم فوری روکنے کیلئے اقدامات اٹھائے،پاکستان

نیویارک: پاکستان نے سلامتی کونسل سے غزہ میں اسرائیلی مظالم فوری روکنے کیلئے اقدامات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین میں غیر قانونی اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ناگزیر ہے،سلامتی کونسل محض تماشائی نہ بنے،غزہ کی تعمیر نو کیلئے عرب لیگ او آئی سی منصوبے کی حمایت کی جائے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مشرق وسطی بشمول مسئلہ فلسطین پر بریفنگ کے دوران خطاب کرتے ہوئے مستقل پاکستانی مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے کہا کہ غزہ میں بچے غذائی قلت کے باعث جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں، حالانکہ یونیسیف بارہا خبردار کر چکا ہے کہ غذائی قلت انتہائی تشویشناک حد تک بڑھ رہی ہے،صرف مئی کے مہینے میں 6 ماہ سے پانچ سال کی عمر کے 5,100 سے زائد بچوں کو شدید غذائی قلت کے علاج کیلئے داخل کیا گیا، مارچ میں عارضی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد سے اب تک 6,500 سے زائد مزید جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیکرٹری جنرل کی رپورٹ میں اسرائیل کے جنگی طریقوں اور ہتھکنڈوں پر بھی سنگین تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے اور مظالم اور بین الاقوامی قوانین کی دیگر خلاف ورزیوں پر فوری احتساب پر زور دیا گیا ہے۔مستقل مندوب نے کہا کہ نام نہاد نیا امدادی تقسیم نظام نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی وقار کے منافی ہے بلکہ یہ بھوکے شہریوں کو براہ راست خطرے میں ڈال دیتا ہے، کیونکہ انہیں کھانے اور پانی کی تلاش میں فعال جنگی علاقوں سے گزرنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا نتیجہ خوفناک ہے کہ 500سے زائد افراد کو صرف انسانی امداد حاصل کرنے کی کوشش میں قتل کر دیا گیا، یہ واقعی ایک موت کا جال ہے، جیسا کہ سیکرٹری جنرل نے درست طور پر کہا۔انہوں نے کہا کہ تشدد صرف غزہ تک محدود نہیں ہے۔

اسرائیل نے مغربی کنارے بشمول مشرقی یروشلم میں فوجی چھاپوں میں شدت، غیر قانونی بستیوں کی توسیع اور آبادکاروں کے بے لگام تشدد کو فروغ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اوچا کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء سے 19جون 2025ء تک مغربی کنارے میں 949فلسطینی جن میں کم از کم 200بچے شامل ہیں، شہید کیے جا چکے ہیں اور 40ہزارسے زائد افراد کو زبردستی بے دخل کیا گیا، جو 1967کے بعد سب سے بڑی جبری بے دخلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر سلامتی کونسل اپنی ہی قراردادوں پر عملدرآمد یقینی نہ بنائے تو عالمی امن وسلامتی کیلئے اس کے سنگین نتائج پیدا ہوں گے اور خود سلامتی کونسل کی ساکھ اور اختیار کو زک پہنچے گی۔

انہوں نے کہا کہ یہ سال اقوام متحدہ کے چارٹر کا 80واں سال ہے جو انصاف، امن اور تمام اقوام کی خودمختاری کے اصولوں پر مبنی ہے مگر غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اس چارٹر کے بنیادی اصولوں کو مکمل بے خوفی کے ساتھ مسلسل پامال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل محض تماشائی نہ بنے، اصل مسئلے یعنی غیر قانونی اسرائیلی قبضے کا خاتمہ ناگزیر ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ الزام تراشی سے گریز ،مشترکہ عالمی عزم کے تحت مشرق وسطی میں منصفانہ اور پائیدار امن کیلئے سنجیدہ اور ٹھوس اقدامات کئے جائیں۔انہوں نے پاکستان کے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ اور مغربی کنارے میں تمام فوجی کارروائیاں فوری طور پر بند کرے، مستقل جنگ بندی بلا تاخیر قائم کی جائے،انسانی امداد پر عائد تمام پابندیاں مکمل اور غیر مشروط طور پر ختم کی جائیں ، اقوام متحدہ اور امدادی اداروں کو محفوظ اور بلا رکاوٹ رسائی دی جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ غزہ کی تعمیر نو کیلئے عرب لیگ او آئی سی منصوبے کی حمایت کی جائے، یہ منصوبہ امید بحال کرنے اور پائیدار امن کی بنیاد رکھنے کیلئے کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ اعلی سطحی عالمی کانفرنس کے جلد از جلد انعقاد کی حمایت کی جائے تاکہ مقصد کو عملی شکل دی جا سکے۔

+ posts
متعلقہ تحاریر
- Advertisment -
Google search engine

متعلقہ خبریں

error: Content is protected !!