بیجنگ(شِنہوا)چینی مین لینڈ کے ترجمان نے تائیوان کے رہنما لائی چنگ تے کی جانب سے اتوار کے روز کی گئی تقریر کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس تقریر نے لائی کے علیحدگی پسند روئیے کو بے نقاب کر دیا ہے۔
سٹیٹ کونسل کے تائیوان امور دفتر کے ترجمان چھن بن ہوا نے میڈیا کے سوال کے جواب میں کہا کہ جھوٹ اور فریب سے بھرپور تقریر میں تاریخ کو جان بوجھ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا، "تائیوان کی آزادی” کے جھوٹے نظریات کو فروغ دیا گیا اور "آزادی” کا جعلی بیانیہ گھڑنے کی کوشش کی گئی۔
چھن نے کہا کہ لائی نے تائیوان کی تاریخ کو جان بوجھ کر مسخ کیا اور اس حقیقت کو نظر انداز کیا کہ چین کی تمام سابقہ حکومتوں نے جزیرے پر حکمرانی کی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ لائی نے تائیوان اور مین لینڈ کے ہم وطنوں کی جانب سے غیر ملکی جارحیت کے خلاف جدوجہد اور مادر وطن سے تائیوان کو دوبارہ جوڑنے کے لئے کی جانے والی مشترکہ کوششوں کو نظر انداز کیا۔ لائی نے اس کا اعتراف نہ کرکے تائیوان کے عوام اور شہداء کی محب وطن قربانیوں سے غداری کی۔
اپنی تقریر میں لائی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد 2758 کو جان بوجھ کر غلط انداز میں پیش کیا اور دعویٰ کیا کہ تائیوان اور مین لینڈ "ایک دوسرے کے ماتحت نہیں ہیں” جو بین الاقوامی قانون کی خودمختاری کو کھلا چیلنج ہے۔
چھن نے زور دیا کہ تمام تاریخی، زمینی اور قانونی شواہد ثابت کرتے ہیں کہ تائیوان قدیم زمانے سے چین کا ناقابل تقسیم حصہ رہا ہے اور یہ جزیرہ کبھی بھی علیحدہ ریاست نہیں رہا۔
چھن نے کہا کہ ایک چین کا اصول بین الاقوامی تعلقات کا بنیادی اصول اور عالمی برادری کا مشترکہ موقف ہے۔
