چین، چائنیز اکیڈمی آف ٹراپیکل ایگریکلچرل سائنسز کے پروفیسر چِھن چھِنگ(بائیں) چین کے جنوبی صوبے ہائی نان کے ثا نیا میں نان فان تجرباتی فیلڈ میں نائجیریا کے ایک طالبعلم کے ہمراہ کاساوا اتار رہے ہیں۔ (شِنہوا)
ہائیکو (شِنہوا) چائنیز اکیڈمی آف ایگریکلچر سائنسز (سی اے اے ایس) نے چین کے جنوبی صوبے ہائی نان میں مئوثر زرعی سائنس و ٹیکنالوجی کے تبادلے اور تعاون کا ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے تاکہ عالمی شراکت داروں کے ساتھ غذائی تحفظ یقینی بنانے میں معاونت کی جاسکے۔
ہائی نان کے شہرثا نیا میں سی اے اے ایس کی جانب سے جاری کئے گئے ہائی نان میں اعلیٰ معیار کی تخلیقی ترقی کے منصوبے کے مطابق اکیڈمی 2035 تک ایک بڑا عالمی زرعی سائنس مرکز قائم کرے گی، جانوروں اور پودوں کے جینیاتی جرثوموں کے لئے عالمی شناخت اور ٹرانزٹ بیس تعمیر کرے گی جبکہ ہائی نان میں آزاد تجارتی بندرگاہ کے نظام کی بہتری میں معاونت کرے گی۔
منصوبے میں ثا نیا میں سرحد پار بین الاقوامی تبادلہ مرکز کی تعمیر کی تجویز دی گئی ہے جو جنوب مشرقی ایشیا اور دیگر خطوں میں بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے شراکت دار ملکوں کے ساتھ بین الاقوامی تعاون اور تبادلے مضبوط بنائے گا۔
اس مرکز سے بین الاقوامی زرعی تحقیق کے مشاورتی گروپ جیسی بین الاقوامی زرعی تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کو فروغ ملے گا۔
سی اے اے ایس کے صدر وو کونگ منگ نے کہا کہ اکیڈمی بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کو فروغ دیتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی، غذائی تحفظ اور تحفظِ حیاتیات جیسے اہم سائنسی امور پرتعاون پر مبنی تحقیق کرے گی۔ حیاتیاتی افزائش کے بین الاقوامی عوامی پلیٹ فارم اور عالمی تعاون کے لئے جدید زرعی ٹیکنالوجی کا تخلیقی پلیٹ فارم قائم کرنے کے لئے کوششیں کی جائیں گی۔